سندھ طاس معاہدہ معطل اور پاکستان کا پانی بند کرنے کا معاملہ او آئی سی میں زیر بحث

بھارت کی دھمکیاں عالمی فورم پر اٹھائی گئیں

جدہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی حکومت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکیوں کا معاملہ بین الاقوامی سطح پر زیر بحث آیا ہے۔ او آئی سی کے انسانی حقوق کمیشن کے اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی ہٹ دھرمی پر سخت موقف اختیار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شیر افضل مروت کسی اور پارٹی کے ٹکٹ پر کونسلر کی سیٹ بھی نہیں جیت سکتے،پی ٹی آئی رہنما کا دعویٰ

او آئی سی کے اجلاس میں معاملہ زیر بحث

جدہ میں ہونے والے او آئی سی کے آزاد انسانی حقوق کمیشن کے 25ویں اجلاس میں پاکستان نے بھارتی دھمکیوں کا معاملہ اٹھایا۔ اجلاس کا موضوع "پانی کے حق" پر مبنی تھا، جس میں مختلف مندوبین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پورے ہفتے میں صرف 16 گھنٹے کام کر کے بچوں کے ساتھ سال میں کئی چھٹیاں گزارنے والی خاتون، یہ سب کیسے کرتی ہے؟

پاکستان کا مؤقف

او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مندوب سید فواد شیر نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی اور اس کے پاکستان پر اثرات پر بھرپور انداز میں بات چیت کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پانی کا حق قانونی، اخلاقی، اور سماجی بنیادوں پر اہمیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لیبیا کشتی حادثے میں ملوث 2 اشتہاری انسانی سمگلرز گرفتار

پانی کی قلت اور بھارتی ہٹ دھرمی

سید فواد شیر نے نشاندہی کی کہ پاکستان پہلے ہی پانی کی قلت کا شکار ہے، اور بھارتی ہٹ دھرمی اس صورتحال کو مزید خراب بنا سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ پہلے بھی بھارت کے اس طرزِ عمل پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔

عالمی سطح پر حمایت

فواد شیر کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر بھی سندھ طاس معاہدے کے تسلسل اور عملدرآمد کے حق میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...