ایران کسی بھی جارحیت کا مؤثر جواب دینے کے لیے تیار، اسرائیلی عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا: مہران مواحدفر

ایران کی جارحیت کے خلاف تیاری
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے مکمل تیار ہے, ایران نے اپنے ردعمل میں اسرائیلی عسکری تنصیبات کو ٹارگٹ کیا ہے جبکہ اسرائیل آبادیوں پر بمباری کر رہا ہے جو اس کی انسانیت دشمنی کا ثبوت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر و شیر علی ارباب اپنی ہی پارٹی قیادت پر برس پڑے
اسرائیل کی جارحیت اور مغرب کا کردار
اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر مغرب نے ایران کو کسی ردعمل سے روکتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ ہم غزہ پر جنگ بندی کے ساتھ یہاں امن یقینی بنائیں گے۔ لیکن اسرائیل کا ہاتھ پکڑنے کی بجائے اس کی جانب سے لبنان میں ہمارے کمانڈرز اور خصوصاً حسن نصراللہ کو شہید کرکے پیغام دیا گیا کہ ردعمل سے روکا جا سکتا ہے۔ ایرانی قونصل جنرل مہران مواحدفر نے ممتاز صحافی تجزیہ نگار مجیب الرحمان شامی کی عیادت کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے یہ بات بتائی۔
یہ بھی پڑھیں: ایسے انتظامات کیے ہیں کہ 60 ہزار سکھ یاتری واپسی پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگائیں گے: سردار رمیش سنگھ اروڑہ
ایران کی مزاحمت کا عزم
ایرانی قونصل جنرل نے کہا کہ ایران نے اپنے ردعمل میں اسرائیلی عسکری تنصیبات کو ٹارگٹ کیا ہے جبکہ اسرائیل آبادیوں پر بمباری کر رہا ہے جو انسانیت دشمنی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزاحمت کو اپنی ثقافت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشکل حالات ہمارے جذبوں پر اثرانداز نہیں ہوسکتے، اور نہ ہی کوئی ہماری سلامتی و بقاءپر اثرانداز ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر
امریکہ کے کردار پر تنقید
ایران کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے مکمل تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو چاہیے کہ اسرائیل کا فریق بننے کی بجائے امن کیلئے کردار ادا کرے اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔ ا نہوں نے امریکہ کی تاریخ کو فتنہ وفساد کی تاریخ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی یہ جاتا ہے، خرابی پیدا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی بڑی کمی
سعودی عرب کے ساتھ روابط
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب سے ہمارے اچھے روابط اور تعلقات ہیں۔ اسرائیل زمینی راستے سے لبنانی حدود میں داخل ہونا چاہتا ہے، ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے۔ ایرانی قوم نے مشکلات میں جینے کا فن سیکھ لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا خراب پڑوسیوں کے تعلقات بھارت کو افغان طالبان کی طرف دھکیل رہے ہیں؟
شہباز شریف کی تقاریر کی تعریف
ایرانی قونصل جنرل نے وزیراعظم شہباز شریف کی جنرل اسمبلی میں تقریر کو جرأت مندانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عالم اسلام کی درست ترجمانی کی ہے۔ یہ صرف حماس اور حزب اللہ کی ذمہ داری نہیں کہ اسرائیل کی جارحیت کو روکے، یہ سب کا فرض ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ آج کتنے بجے شروع ہو گا؟ صحیح وقت جانیے
پاکستان کیلئے پیغام
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف ایرانی ردعمل پر پاکستانیوں کے جذبات سے آگاہ ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اہل پاکستان کے دل فلسطینیوں کیلئے دھڑکتے ہیں، اور یہی جذبات پاکستانی وزیراعظم نے جنرل اسمبلی کے فورم پر پیش کیے ہیں۔
مؤثر جواب کا عزم
ایرانی قونصل جنرل نے کہا کہ اگر کوئی اب بھی جارحیت کا ارتکاب کرے گا تو اسے مؤثر جواب ملے گا۔ ایرانی قوم کسی کا تسلط یا زور زبردستی برداشت کرنے والی نہیں۔