ذولفی بخاری کو امریکی کانگریس کی ٹام لینٹوس کمیشن کے سامنے جانا مہنگا پڑ گیا

سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی کی کمیشن کی پیشی
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سید ذوالفقار بخاری کو امریکہ کی کانگریس کی ٹام لینٹوس ہیومن رائٹس کمیشن کے سامنے جانے کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ کے دوران ملکی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی پر ایک شخص گرفتار، پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
کمیٹی کے سامنے بحث کا رخ کیسے بدلا
سینئر صحافی انور اقبال نے بتایا ہے کہ امریکی کمیشن میں خود زلفی بخاری کو بلایا گیا۔ ابتدا میں عمران خان کے حوالے سے بات چیت کی گئی، لیکن پھر افغان این جی او کے سربراہ نے بحث کا رخ موڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ "ٹھیک ہے، ہم عمران خان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں اور ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، لیکن عمران خان خود کونسا دودھ کے دھلے ہوئے ہیں؟" ان کے زمانے میں بھی پاکستان افغانستان میں مداخلت کرتا رہا، اور عمران خان خود بھی طالبان کی حمایت کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کھچی کینال پنجاب سے بلوچستان تک ترقی اور خوشحالی کا سفر ہے:وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا تقریب سے خطاب
گفتگو کا دائرہ وسیع ہونا
اس کے بعد انہوں نے پاکستان کی فوج، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ روابط، بلوچستان کے مسائل اور افغان مہاجرین کی ڈی پورٹیشن پر بات کی۔ اس طرح، گفتگو کا دائرہ کار بہت زیادہ وسیع ہوگیا اور ساری توجہ عمران خان سے ہٹ کر پاکستان پر آ گئی۔
تحریک انصاف کو نقصان کا سامنا
انور اقبال نے کہا کہ زلفی بخاری کی اس کمیشن کے سامنے پیشی سے تحریک انصاف کو بہت نقصان ہوا ہے۔