امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنوں کا اعلان کر دیا

حافظ نعیم الرحمان کا احتجاجی دھرنے کا اعلان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ شوگر مافیا، مہنگی بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں چوتھی مرتبہ ظالمانہ اضافہ کے خلاف اتوار 20 جولائی کو اسلام آباد اور تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں احتجاجی دھرنے ہوں گے۔ 25 جولائی کو ”حق دو بلوچستان کو“ تحریک کوئٹہ سے لانگ مارچ کا آغاز ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت اسٹریٹجک تصادم کا خطرہ، وہ ایک قدم جس سے حالات نارمل ہوسکتے ہیں، الجزیرہ کی رپورٹ میں مشورہ دے دیا گیا
کشمیر کی موجودہ صورت حال
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج دنیا بھر میں کشمیری عوام یوم الحاق پاکستان منا رہے ہیں۔ انھوں نے حکومت پر زور دیا کہ کشمیر پالیسی کو جارحانہ انداز میں آگے بڑھایا جائے اور کشمیر پر ایسی کسی ثالثی کو قبول نہیں کریں گے جو خطہ کے عوام کی خواہشات کے خلاف ہو۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم، نائب قیم سید فراست شاہ، امیر اسلام آباد نصر اللہ رندھاوا اور سیکرٹری اطلاعات شکیل احمد ترابی بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں 17 سالہ لڑکی کے بطور سروگیٹ 50 برس کے شخص کے جڑواں بچوں کو جنم دینے پر ہنگامہ
حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں پر تنقید
حافظ نعیم الرحمان نے حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں اور اپوزیشن کی بے عملی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اتوار 20 جولائی کے احتجاجی دھرنوں کا مقصد عوام کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں کمی کا اعلان جھوٹ ہے، اور پیٹرول کی قیمت میں مسلسل اضافہ عوام کو کسی بھی ریلیف کے بغیر متاثر کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد
چینی مافیا اور معاشی مسائل
امیر جماعت اسلامی نے چینی مافیا پر بھی کڑی تنقید کی، کہا کہ ملک کی 89 شوگر ملز میں سے 90 فیصد (ن) لیگ، پیپلز پارٹی اور جہانگیر ترین جیسے طاقتور افراد کے کنٹرول میں ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پیٹرولیم ڈویژن کی ہدایات پر گیس کے کنویں بند کیے گئے، جس کے باعث ملک کو 1.5 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ آر ایل این جی کے معاہدے پاکستان کے مفادات کے خلاف کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پی او آر کارڈ کے حامل افغان مہاجرین کے قیام میں 3 سے 6 ماہ کی توسیع پر غور
کشمیر پالیسی کی اہمیت
حافظ نعیم الرحمان نے 19 جولائی 1947 کی قرارداد الحاقِ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلسل قربانیاں دے کر آزادی کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام ایسی کسی بین الاقوامی ثالثی کو قبول نہیں کریں گے جو کشمیری عوام کی خواہشات کے منافی ہو۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان نے نئی فلم ’لانگ ڈسٹنس‘ میں معاونت کی، میرا کا دعویٰ
خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں امن کی ضرورت
امیر جماعت نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن کے لیے وسیع جرگے اور ڈائیلاگ شروع کرنا ہو گا۔ بلوچستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارت اور سی آئی اے کا ہاتھ ہے اور عوام کو بااختیار بنانے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں۔ جماعت اسلامی بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں مسائل کے حل کے لیے جرگے منعقد کرے گی، جبکہ 25 جولائی کو “بلوچستان حق دو” لانگ مارچ کا آغاز کوئٹہ سے ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کے غزہ پر مکمل کنٹرول کا اعلان، پاکستان کا ردعمل بھی آگیا
سندھ میں اسلحے اور کمیونٹی کے مسائل
حافظ نعیم الرحمان نے سندھ کے کچے کے علاقوں میں اسلحے کی ترسیل، اقلیتوں کے اغواء اور پیپلز پارٹی کی نااہلی پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بتائے کہ سندھ کے کچے کے علاقے میں اسلحہ کیسے پہنچا۔
نوجوانوں کو جماعت اسلامی میں شامل ہونے کی دعوت
حافظ نعیم الرحمان نے نوجوانوں کو جماعت اسلامی میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں حکومت اور اپوزیشن صرف ذاتی مفادات کے لیے متحد ہیں۔ انہوں نے دوٹوک اعلان کیا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے تحفظ کی جنگ جاری رکھے گی۔