عمران خان کے واضح فیصلہ نہ کرنے پر سینٹ ٹکٹوں کے معاملے پر بحران پیدا ہوا : تجزیہ کار عثمان شامی

تجزیہ کار عثمان شامی کا بیان
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ کار عثمان شامی نے کہا ہے کہ سینٹ ٹکٹوں کے معاملے پر تحریک انصاف میں بحران اس لیے پیدا ہوا کیونکہ عمران خان نے واضح فیصلہ نہیں سنا۔ مشعال یوسفزئی کے نام پر عمران خان کے واضح فیصلے کی وجہ سے ہنگامہ نہیں ہوا۔ خرم ذیشان اور عرفان سلیم تحریک انصاف کے حقیقی ورکرز ہیں، جنہوں نے عمران خان کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف کی تنظیم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ن لیگ کی پرویز خٹک کو پارٹی کا صوبائی صدر بنانے کی تردید
عمران خان کی قیادت میں فیصلے
نجی نیوز چینل دنیا نیوز کے پروگرام 'تھنک ٹینک' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور عمران خان کے پاس گئے اور بتایا کہ مرزا آفریدی ہمارے ساتھ چلے ہیں، لہذا ہم نے ان کو سینٹ ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پر عمران خان نے مرزا آفریدی کے نام کی منظوری دے دی۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے کارکنان نے مرزا آفریدی کے معاملے پر ہنگامہ کیا۔ پھر جو لوگ عمران خان سے ملنے گئے انہوں نے عمران خان کو بتایا کہ پارٹی ورکر اس فیصلے پر خوش نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیرات میں تیسری پاک – مراکش مشترکہ دو طرفہ فوجی مشق 2025کا انعقاد، سپیشل فورسز کی شرکت
حکمت عملی اور مستقبل کی پیشگوئی
عثمان شامی نے کہا کہ عمران خان کے بارے میں تحریک انصاف کے ورکرز کہتے ہیں کہ وہ سوشل میڈیا کے خلاف نہیں جاتے لیکن عمران خان ان سرمایہ داروں کے خلاف بھی نہیں جا سکتے تھے۔ اس لیے عمران خان نے کہا کہ اس معاملے پر پارٹی خود فیصلہ کر لے۔ جب پارٹی نے فیصلہ کیا تو عرفان سلیم اور خرم ذیشان کو نکال دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امکان ہے کہ پی ٹی آئی کے ناراض لوگوں کو منا لیا جائے گا۔
نتیجہ
خرم ذیشان اور عرفان سلیم نے عمران خان کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف کی تنظیم ان دونوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ تجزیہ کار نے کہا کہ عمران خان نے مشعال یوسفزئی کے بارے میں واضح کہا کہ انہیں ٹکٹ دیں لہذا اس معاملے پر کوئی ہنگامہ نہیں ہوا۔