عمران خان کے واضح فیصلہ نہ کرنے پر سینٹ ٹکٹوں کے معاملے پر بحران پیدا ہوا : تجزیہ کار عثمان شامی

تجزیہ کار عثمان شامی کا بیان
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ کار عثمان شامی نے کہا ہے کہ سینٹ ٹکٹوں کے معاملے پر تحریک انصاف میں بحران اس لیے پیدا ہوا کیونکہ عمران خان نے واضح فیصلہ نہیں سنا۔ مشعال یوسفزئی کے نام پر عمران خان کے واضح فیصلے کی وجہ سے ہنگامہ نہیں ہوا۔ خرم ذیشان اور عرفان سلیم تحریک انصاف کے حقیقی ورکرز ہیں، جنہوں نے عمران خان کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف کی تنظیم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات، پاک بھارت کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال
عمران خان کی قیادت میں فیصلے
نجی نیوز چینل دنیا نیوز کے پروگرام 'تھنک ٹینک' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور عمران خان کے پاس گئے اور بتایا کہ مرزا آفریدی ہمارے ساتھ چلے ہیں، لہذا ہم نے ان کو سینٹ ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پر عمران خان نے مرزا آفریدی کے نام کی منظوری دے دی۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے کارکنان نے مرزا آفریدی کے معاملے پر ہنگامہ کیا۔ پھر جو لوگ عمران خان سے ملنے گئے انہوں نے عمران خان کو بتایا کہ پارٹی ورکر اس فیصلے پر خوش نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: راستوں کی بندش؛ سیالکوٹ میں ٹماٹر 700روپے فی کلو ہو گئے
حکمت عملی اور مستقبل کی پیشگوئی
عثمان شامی نے کہا کہ عمران خان کے بارے میں تحریک انصاف کے ورکرز کہتے ہیں کہ وہ سوشل میڈیا کے خلاف نہیں جاتے لیکن عمران خان ان سرمایہ داروں کے خلاف بھی نہیں جا سکتے تھے۔ اس لیے عمران خان نے کہا کہ اس معاملے پر پارٹی خود فیصلہ کر لے۔ جب پارٹی نے فیصلہ کیا تو عرفان سلیم اور خرم ذیشان کو نکال دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امکان ہے کہ پی ٹی آئی کے ناراض لوگوں کو منا لیا جائے گا۔
نتیجہ
خرم ذیشان اور عرفان سلیم نے عمران خان کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف کی تنظیم ان دونوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ تجزیہ کار نے کہا کہ عمران خان نے مشعال یوسفزئی کے بارے میں واضح کہا کہ انہیں ٹکٹ دیں لہذا اس معاملے پر کوئی ہنگامہ نہیں ہوا۔