روزگار کی نئی منزل، ڈیڑھ لاکھ پاکستانی ورکرز کے بیلاروس جانے سے متعلق معاہدہ طے پاگیا، شرائط کیا ہوں گی؟ تفصیلات سامنے آگئیں۔

پاکستان اور بیلاروس کے درمیان معاہدہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) - روزگار کی نئی منزل، ڈیڑھ لاکھ پاکستانی ورکرز کے بیلاروس جانے سے متعلق معاہدہ طے پا گیا۔ شرائط کیا ہوں گی؟ تفصیلات سامنے آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیر کے روز کن علاقوں میں موسم سرد رہنے کا امکان ہے؟ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی
معاہدے کی تفصیلات
اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بیلاروس کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت فوری طور پر ڈیڑھ لاکھ ہنرمند اور نیم ہنرمند پاکستانی ورکرز کو وہاں بھیجا جائے گا۔ یہ پہلی بار ہے کہ پاکستان کی اتنی بڑی تعداد میں ورک فورس بیلاروس جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی آج ایسٹر کا تہوار منا رہے ہیں
وزیراعظم کا دورہ اور معاہدے کی بنیاد
یہ پیشرفت وزیراعظم شہباز شریف کے چند ماہ قبل ہونے والے دورے کے بعد سامنے آئی ہے۔ اس دوران وزیراعظم پاکستان نے بیلا روس کے صدر کو زرعی و صنعتی شعبوں میں ہنر مند افراد کی فراہمی کی پیشکش کی، جسے قبول کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: مسافر بس المناک حادثے کا شکار، 3 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
محفوظ اور قانونی راستہ
یہ معاہدہ وزارت اوورسیز کے مطابق ایک محفوظ، شفاف اور قانونی بنیادوں پر استوار ہوگا۔ بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ (بی ای این او ای) نے اس معاہدے کے نفاذ کے لیے خصوصی اور جامع ایس او پیز تیار کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Several Migrants Drown at Sea While Attempting to Reach England from France
درخواست کے طریقے
بیلاروس میں روزگار حاصل کرنے کے خواہش مند ہر پاکستانی ورکر کے لیے لازم ہوگا کہ وہ صرف رجسٹرڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز (او ای پی) کے ذریعے درخواست دے۔ بھرتی سے قبل تمام ملازمتوں، آجر کے مالی حالات اور معاہدہ شدہ شرائط کی تصدیق پاکستان کے سفارت خانے کی جانب سے کی جائے گی۔ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر اس ورکر سے صرف اس کی دو ماہ کی تنخواہ کے مساوی فیس لے سکے گا۔ ہر ورکر کو حلف نامہ جمع کرانا ہوگا کہ وہ یورپی یونین کے کسی ملک میں غیر قانونی طور پر داخل نہیں ہو گا۔
عمل درآمد اور نگرانی
ان ضوابط پر فوری عمل درآمد کے لیے ملک بھر کے پروٹیکٹر آف امیگرنٹس دفاتر، جن میں راولپنڈی، لاہور، کراچی اور دیگر شہروں کے دفاتر شامل ہیں، کو احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ جلد ہی قومی اخبارات اور سرکاری ذرائع سے بھرتی کے اشتہارات جاری کیے جائیں گے۔ بیورو آف امیگریشن اس عمل کی مکمل نگرانی کرے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہر ورکر محفوظ، قانونی طریقے اور وقار کے ساتھ بیرون ملک روانہ ہو۔