سینیٹ امیدواران کا معاملہ، پی ٹی آئی کے خرم ذیشان سمیت ناراض رہنماؤں کا دستبرداری سے انکار، کاغذات نامزدگی واپس نہیں لیے۔

سینیٹ انتخابات کے امیدواروں کی نامزدگی کی صورتحال
پشاور (ویب ڈیسک) خیبرپختونخوا (کے پی) اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا وقت ختم ہوگیا۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ناراض امیدواروں نے مقررہ وقت میں کاغذات نامزدگی واپس نہیں لیے جن میں خرم ذیشان بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس، عدالت نے 14 صفحات اور 79 سوالوں پر مشتمل سوال نامہ بانی پی ٹی آئی کو فراہم کر دیا
خرم ذیشان کا موقف
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے خرم ذیشان نے کہا کہ اب ناموں کی بات نہیں رہی، اس میں کوئی دلچسپی نہیں۔ سینیٹ معمولی چیز ہے، اگر دستبردار نہیں ہورہا تو صرف یہ کہ ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن ہوں۔ ہم بلا مقابلہ بند کمروں کی بندربانٹ مسترد کرتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ کیا آپ نے پیسے پہ بکنے والے غداروں کو اپنی صفوں میں شامل رکھنا ہے یا ایکسپوز کرنا ہے۔ ہمیں ایکسپوز کرنا چاہیے جو لوگ پیسے لے رہے ہیں اور جو سوداگری کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق چیف سلیکٹر اظہر خان نے کپتانی کے لیے کس کھلاڑی کو بہترین قرار دیا؟ جانیں
انتخابات کے حوالے سے پی ٹی آئی کا موقف
انہوں نے مزید کہا کہ "میں یہی کہوں گا کہ ایک ووٹ بھی نہ دیں، دستبردار نہیں ہوں گا۔ انتخابات ہونے چاہئیں، بلامقابلہ ہمیں قبول نہیں، پی ٹی آئی کو بغیر لڑے میدان نہیں چھوڑنا چاہیے۔"
علی امین گنڈاپور کو اگر 23 ارکان کے منحرف ہونے کا ڈر ہے تو الیکشن میں ان ارکان کو ایکسپوز ہونے دیں، چاہے سینیٹ کی دو سیٹیں زیادہ ہار جائیں۔ سینیٹ میں ارکان کی تعداد سے زیادہ عمران خان کے نظریے سے غداری کرنے والوں کو ایکسپوز کرنا اہم ہے، رہنما پی ٹی آئی خرم ذیشان pic.twitter.com/N2WHxnFq24
— Zubair Ali Khan (@ZubairAlikhanUN) July 19, 2025
پی ٹی آئی کے دیگر ناراض امیدوار
ادھر ڈان نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا وقت آج دن 12 بجے تک تھا۔ یہ وقت ختم ہونے کے باوجود پی ٹی آئی کے ناراض امیدواروں نے مقررہ وقت میں کاغذات نامزدگی واپس نہیں لیے۔ عرفان سلیم، عائشہ بانو، وقاص اورکزئی، خرم ذیشان اور ارشاد حسین انتخابات سے دستبردار نہیں ہوئے۔