کوئٹہ میں خاتون اور مرد کے قتل کا واقعہ، جوڈیشل مجسٹریٹ کا خاتون کی قبرکشائی کا حکم

قتل کی تحقیقات شروع
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)جوڈیشل مجسٹریٹ نے پسند کی شادی کرنے پر قتل ہونے والی خاتون کی قبر کشائی کا حکم دیدیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسمگلنگ اور غیر قانونی پیٹرول پمپس کے گرد گھیرا تنگ، پیٹرولیم ترمیمی بل 2025 منظور
مقدمے کی سماعت
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ اخترشاہ کی عدالت میں تفتیشی افسر کی سنجیدی ڈیگاری میں پسند کی شادی کرنے پر خاتون اور مرد کے قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے جرگے کے حکم پر مقتولہ خاتون کی قبرکشائی کا حکم دیدیا، جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں ڈیکاری میں مقتول خاتون کی قبرکشائی کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا اختتام بانی ایم کیو ایم جیسا ہوگا، فیصل واوڈا
پولیس کی کاروائی
پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے قتل کا مقدمہ ایس ایچ او نوید اختر تھانہ ہنہ اوڑک مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ مدعی نے تھانہ میں تحریری درخواست دی کہ ویڈیو وائرل ہوئی جس میں خاتون اور مرد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: گجرات؛ مونس الٰہی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی منسوخ کرنے کیلئے دائر درخواست خارج
واقعے کی تفصیلات
متن کے مطابق پولیس نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ سنجیدی ڈیگاری مارگٹ پہنچی، معلومات کرنے پر علم ہوا کہ واقعہ عیدالاضحی سے تین روز قبل کا ہے، جس میں بانو بی بی اور احسان اللہ کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ذوالحجہ کا چاند نظر آیا یا نہیں؟
سماجی خوف و ہراس
مدعی مقدمہ نے کہا کہ واقعے کے دوران ویڈیو بنائی گئی اور سوشل میڈیا کے ذریعے اپ لوڈ کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلایا گیا۔ فائرنگ کرنے والوں میں شاہ وزیر، جلال، ٹکری منیر، بختیار، ملک امیر، عجب خان شامل ہیں۔ سردار شیر باز خان نے فیصلہ سنایا کہ خاتون اور مرد کار و کاری کے مرتکب ہوئے ہیں، انہیں قتل کردیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بنوں: نرس کی خودکشی کا معاملہ، عدالت کا قبر کشائی اور دوبارہ پوسٹ مارٹم کا حکم
ملزمان کی تعداد
معاملے میں جان محمد، بشیر احمد، اور دیگر 15 نامعلوم افراد بھی شامل ہیں۔ فیصلے کے بعد مرد اور خاتون کو گاڑیوں میں لیکر سنجیدی ڈیگاری مارگٹ لاکر فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
چیف جسٹس کا نوٹس
دوسری جانب چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے ڈیگاری میں مرد اور خاتون کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور آئی جی پولیس کو 22 جولائی کو طلب کرلیا۔