اوور بلنگ کے نام پر بجلی صارفین سے 244 ارب روپے وصول کیے گئے، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف

بجلی کی کمپنیوں کی اووربلنگ کا انکشاف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) بجلی کی آٹھ تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اوور بلنگ کے ذریعے صارفین سے 244 ارب روپے بٹورنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق آڈٹ حکام نے 8 کمپنیوں کی مالی بےضابطگیاں بے نقاب کردیں اور انکشاف کیا کہ اپنی نااہلی چھپانے کیلئے صارفین کی جیبوں سے اضافی پیسے نکلوانے والے کسی افسر کو سزا بھی نہ ملی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کی ٹیم کو پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل ایک اور جھٹکا
کمپنیوں کی وضاحت اور ادائیگیاں
کمپنیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ صارفین کو رقوم واپس کردی گئی ہیں تاہم آڈٹ حکام کو ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ دستیاب دستاویز کے مطابق آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بجلی کی 8 تقسیم کار کمپنیاں 244 ارب روپے کی اووربلنگ میں ملوث ہیں۔ اسلام آباد، لاہور، حیدرآباد، ملتان، پشاور، کوئٹہ، سکھر اور قبائلی علاقوں میں اووربلنگ کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زرعی ٹیوب ویلز اور وفات پا جانے والے افراد بھی اووربلنگ سے نہ بچ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا ایران سے متعلق تبصرہ “جواب دینے کے قابل نہیں” سپریم لیڈر کا رد عمل بھی آگیا
ملتان الیکٹرک کمپنی کی بے ضابطگیاں
ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو 4 کروڑ 96 لاکھ روپے کے بل بھیجے، اس کے علاوہ صفر یونٹ والے صارفین پر 12 لاکھ 21 ہزار 790 یونٹ ڈال دیئے گئے۔ آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں نے لائن لاسز، بجلی چوری اور ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے اووربلنگ کی۔ صرف 5 تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین کو ایک ماہ میں 47.81 ارب کی اووربلنگ کی، جس میں 2 لاکھ 78 ہزار 649 صارفین کو 47 ارب 81 کروڑ کا اضافی بل بھیجا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: باڑہ میں فائرنگ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما مولانا خان زیب سمیت 2 افراد جاں بحق، 3 زخمی
کسی بھی افسر کیخلاف کارروائی نہیں ہوئی
رپورٹ کے مطابق صارفین سے اربوں روپے اضافی نکلوانے والے کسی افسر کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی۔ 24-2023 میں صارفین کو 90 کروڑ 46 لاکھ بجلی یونٹس کے اضافی بل بھیجے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں نے صارفین کو اربوں روپے ریفنڈ کرنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن آڈٹ حکام نے ریکارڈ مانگا جو فراہم نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایسا ہوا تو بل گیٹس دیوالیہ ہوجائیں گے، ایلون مسک کی بڑی پیشگوئی
کئی کمپنیوں کی ناقص کارکردگی
آڈٹ رپورٹ کے مطابق، لائن لاسز پورے کرنے کیلئے صارفین پر اضافی لوڈ کی مد میں 22 ارب کی اووربلنگ کی گئی۔ آڈٹ حکام نے 8 بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے وضاحت مانگ لی ہے۔ دستاویز میں کوئٹہ کمپنی کا زرعی صارفین سے 148 ارب روپے سے زائد اووربلنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ کمپنی نے ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے 24-2023 میں زرعی ٹیوب ویلز سے رقم وصول کی گئی ہے۔
اجلاس اور غلط ریڈنگ کی مد میں اووربلنگ
رپورٹ کے مطابق بجلی کی 10 تقسیم کار کمپنیوں نے 1432 فیڈرز کو 18 ارب 64 کروڑ کا اضافی بل بھجوایا، جبکہ طلب کرنے کے باوجود تقسیم کار کمپنیوں نے آڈٹ حکام کو ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔ غلط ریڈنگ کی مد میں صارفین کو 5.29 ارب روپے کی اووربلنگ کی رقم ریفنڈ کی گئی، پشاور کمپنی نے صارفین کو 2.18 ارب کی ملٹی کریڈٹ ایڈجسٹمنٹ دی گئی ہے۔