یہ اکبر بادشاہ کی عدالت نہیں، ہم جو درخواست دیتے ہیں آپ ریجیکٹ کر دیتے ہیں، وکیل علی امین گنڈاپور کا جج سے مکالمہ

اسلام آباد میں علی امین گنڈاپور کا کیس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) علی امین گنڈاپور کیخلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں وکیل صفائی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اکبربادشاہ کی عدالت نہیں، ہم جو درخواست دیتے ہیں آپ ریجیکٹ کر دیتے ہیں۔ اکبر بادشاہ خوش ہوتا تھا تو اشرفیاں دیتا تھا، غصے میں گردن اتار دیتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ کے جوتوں کا جوڑا 28 ملین ڈالر میں فروخت، ریکارڈ بن گیا
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، اسلام آباد کی مقامی عدالت میں علی امین گنڈاپور کیخلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن نے کیس پر سماعت کی۔ علی امین گنڈاپور کے وکیل نے 3 بجے 342 کا بیان ریکارڈ کرانے کی یقین دہانی کرادی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ سے مزید 3 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں برآمد
وکیل صفائی کا موقف
وکیل صفائی ظہور الحسن نے کہا کہ علی امین گنڈاپور 3 بجے بذریعہ ویڈیولنک بیان ریکارڈ کرائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا، "یہ اکبربادشاہ کی عدالت نہیں، ہم جو درخواست دیتے ہیں آپ ریجیکٹ کر دیتے ہیں۔" وکیل صفائی نے یہ بھی کہا کہ علی امین گنڈاپور 3 بجے بیان ریکارڈ کرا دیں گے، چاہے یہ عدالت ہو یا ای کورٹ۔
عدالت کی کارروائی
جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہا کہ عدالت نے کہیں اور کیوں جانا ہے، کمرہ عدالت کی اپنی ایل سی ڈی چلتی ہے۔ عدالتی حکم پر کورٹ روم میں موجود ایل سی ڈی آن کردی گئی، اور عدالت نے کیس کی سماعت میں 3 بجے تک کا وقفہ کردیا۔