مقتولہ بانو کا شوہر اور والد قتل کے خلاف تھے، وہ احسان کی بلیک میلنگ کا شکار تھی: حامد میر کا انکشاف
حامد میر کا حیران کن انکشاف
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی حامد میر نے بلوچستان میں غیرت کے نام پر گولیاں مار کر قتل کیے گئے مرد اور عورت کے کیس میں ایک اور تہلکہ خیز انکشاف کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے خلاف جنگ میں فیلڈ مارشل نے میری مشاورت سے فیصلے کیے، وزیر اعظم
قتل کا پس منظر
تفصیلات کے مطابق، سینئر صحافی حامد میر نے ایکس پر جاری پیغام میں کہا کہ "مجھے بتایا گیا ہے کہ بانو کے والد اور شوہر اس کے قتل کے خلاف تھے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ وہ احسان کی بلیک میلنگ کا شکار تھی۔ بانو نے اپنی جان دینا قبول کر لیا تاکہ اپنے خاندان کو اُس سردار کے انتقام سے بچا سکے جس نے بغیر کسی تفصیل میں جائے، بانو اور احسان دونوں کو مارنے کا حکم دیا تھا۔"
یہ بھی پڑھیں: ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے زیرِ زمین پانی اور آبی ذخائر کو گندے پانی سے بچانے کے لیے ہر گھر میں سیپٹک ٹینک لازمی قرار دے دیا
حمید میر کا ٹویٹ
I am told that father and husband of Bano were against the murder of the lady because she was a victim of blackmailing by Ehsan. She accepted to embrace death just to save her family from the revenge of Sardar who ordered to kill both Bano and Ehsan without going into details https://t.co/TKIztmF5Ca
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) July 22, 2025
یاد رہے کہ عید سے چند روز قبل بلوچستان میں مقامی جرگہ کے حکم پر خاتون بانو اور احسان کو غیرت کے نام پر گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا، جس کی ویڈیو چند روز انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی۔ بلوچستان حکومت نے کارروائی کرتے ہوئے 13 ملزمان کو حراست میں لیا، جن میں جرگے میں قتل کا حکم جاری کرنے والا سردار شیرباز بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم سے مطالبہ ہے کبھی کبھار پاکستان بھی تشریف لائیں، ایک ملک سے نکل کر دوسرے ملک چلے جاتے ہیں، اسد قیصر
پولیس کی رپورٹ
کوئٹہ کی پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے بتایا ہے کہ مقتولین کی قبر کشائی کے بعد ان کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقتولہ خاتون کو سات گولیاں لگیں، جن میں سے ایک ان کے سر پر ماری گئی تھی، جبکہ مرد کو نو گولیاں لگی تھیں جو اس کے سینے اور پیٹ میں لگیں۔ یہ واقعہ چار جون 2025 کو پیش آیا تھا اور خاتون کی عمر تقریبًا 35 برس تھی۔
یہ بھی پڑھیں: غلط پالیسیاں غربت میں اضافہ کر رہی ہیں: مولانا فضل الرحمان نے پھر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا
خاندان کی صورتحال
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والی خاتون کے پانچ بچے ہیں، جبکہ مرد کی عمر تقریبًا 50 سال تھی اور اس کے بھی چار یا پانچ بچے ہیں۔
ایف آئی آر کی تفصیلات
پولیس کی جانب سے موصول ہونے والی ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ کوئٹہ کے تھانہ ہنہ سے 40 سے 45 کلومیٹر دور سنجیدی ڈیگار نامی علاقے میں پیش آیا۔ پولیس نے 15 افراد کو ایف آئی آر میں نامزد کیا ہے۔








