قیدیوں سے ملاقات کے لیے ایس او پیز جاری، عملدرآمد نہ ہونے پر کارروائی ہوگی

وزیراعلیٰ پنجاب کی محفوظ جیل پالیسی

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب کی ’’محفوظ جیل‘‘ پالیسی کے تحت ریفارمز کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے قیدیوں سے ملاقات کے نظام کو مؤثر بنانے اور جیلوں میں ملاقاتیوں کیلئے باعزت اور پروقار سہولیات کی فراہمی کیلئے ایس او پیز جاری کر دیئے ہیں۔ نئے جاری کردہ قواعد و ضوابط پہلے سے جاری شدہ ہدایات کا تسلسل شمار ہونگے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوں تو ہی صحیح وارث بنیں گے : رانا ثناء اللہ

ملاقاتیوں کی سہولیات

محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ قواعد و ضوابط میں درج ہے کہ ہر ملاقاتی کو عزت دی جائے تاکہ جیل آنے والوں کا وقار مجروح نہ ہو۔ یہ خیال رہے کہ قیدیوں کے لواحقین اور ملنے والے نہایت معزز اور قابل احترام شہری ہیں۔ محکمہ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ جیل احاطے کے قریب باقاعدہ صاف، محفوظ اور نشان زدہ پارکنگ ایریا مختص کیا جائے اور تمام جیلوں میں ملاقاتیوں کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی محفوظ پارکنگ کا لازم انتظام کیا جائے۔ جن جیلوں میں پارکنگ سے انتظار گاہ کا فاصلہ زیادہ ہے وہاں ملاقاتیوں کیلئے پارکنگ سے مین گیٹ اور انتظار گاہ تک مفت ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کین ولیمسن پی ایس ایل کھیلنے پاکستان پہنچ گئے

انتظار گاہ کی حالت اور سہولیات

تمام ملاقاتیوں کیلئے انتظار گاہ میں صاف اور مناسب تعداد میں کرسیاں یا بینچ لگائے جائیں گے اور گرمیوں کے دوران انتظار گاہ میں مناسب تعداد میں ایئر کولر نصب ہوں گے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ بزرگ شہریوں، معذور افراد اور خواتین کیلئے انتظار گاہ میں علیٰحدہ نشستوں کا بندوبست کیا جائے۔ انتظار گاہ کا فرش، دیواریں، چھت اور دروازے صاف ستھرے ہوں اور کسی قسم کی گندگی یا داغ نہ ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران، اسرائیل جنگ: حکومت نے پیٹرول کے حوالے سے بڑا فیصلہ کر لیا

بنیادی سہولیات اور صفائی

انتظار گاہ میں مرد و خواتین ملاقاتیوں کیلئے الگ الگ واش رومز کا اہتمام کیا جائے جہاں پانی، صابن یا ہینڈ سینیٹائزرز دستیاب ہوں گے۔ واش رومز میں روشنی، وینٹیلیشن کا انتظام ہو اور نلکے، فلش سسٹم اور دروازوں کے لاک مکمل طور پر فعال ہونے چاہئیں۔ واش رومز کی صفائی کیلئے الگ سے سٹاف مختص کیا جائے گا جو باقاعدہ یونیفارم میں موجود ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: گرفتار یوٹیوبر رجب بٹ کو شخصی ضمانت پر رہا کردیا گیا

ٹیکنالوجی کا استعمال

محکمہ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ انتظارگاہ میں مرد اور خواتین والی اطراف میں الگ الگ بڑے ایل ای ڈی ٹی وی نصب کیے جائیں جن پر معلوماتی ڈاکومینٹریز، جیل ریفارمز یا خبروں کے حوالے سے ویڈیوز چلائی جائیں۔ انتظار گاہ میں مؤثر ساؤنڈ سسٹم نصب کیے جائیں جو لواحقین کو ان کی باری پر آگاہ کریں۔ ملاقات کیلئے آنے والوں کو نمبر یا گروپ کے لحاظ سے بلانے کا باقاعدہ طریقہ کار اپنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران پر اسرائیل کا حملہ ناقابل قبول اور بلاجواز ہے، دفتر خارجہ

عملے کی ذمہ داریاں

محکمہ داخلہ پنجاب نے واضح ہدایت کی ہے کہ ہر انتظارگاہ میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل کی نگرانی میں ضروری سٹاف بطور مددگار تعینات ہوگا جو قیدیوں کے لواحقین کو ملاقات کے مراحل اور طریقہ کار سے آگاہ کرے گا۔ یہ تمام عملہ لواحقین کے ساتھ خوش اخلاقی، احترام اور نرمی سے پیش آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ سے یکجہتی کے نام پر فساد برپا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے: عظمیٰ بخاری

شکایات کا اندراج

تمام جیلوں کی انتظارگاہ میں شکایت کے حوالے سے ایک واٹس ایپ نمبر بذریعہ پینا فلیکس واضح طور پر آویزاں کیا جائے تاکہ ملاقات کے حوالے سے کوئی بھی شکایت براہ راست محکمہ داخلہ اور آئی جی جیل آفس کو درج کروائی جاسکے۔

نگرانی اور عمل درآمد

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق سپرنٹنڈنٹ جیل ان تمام ایس او پیز پر من و عن عملدرآمد کروانے کے پابند اور ذمہ دار ہوں گے۔ محکمہ داخلہ پنجاب اور ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ کی ٹیمیں اس سلسلے میں جیلوں کا معائنہ کریں گی۔ قواعد و ضوابط پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں سپرنٹنڈنٹ جیل اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ (ایگزیکٹو) کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...