کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور

پاکستان کی قرارداد کی منظوری
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی انتہائی غیر معمولی سفارتکاری کے نتیجے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تنازعات کے پُراُمید حل سے متعلق پاکستان کی پیش کردہ قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس؛ بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور، سماعت 18 نومبر تک ملتوی
قرارداد کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، تنازعات کے پُرامید حل سے متعلق میکانزم مضبوط کرنے سے متعلق قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیرصدارت منظور کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل، ایران تنازعے پر روس کا رد عمل کیسا ہوگا؟ کیا روس سے امیدیں لگائی جاسکتی ہیں؟
سفارتی کوششیں
تمام رکن ممالک کو قرارداد کے مسودے پر متفق کرنے کے لیے وزیرخارجہ اسحاق ڈار پچھلے 2 روز سے سفارتی سطح پر انتہائی فعال تھے جس کانتیجہ یہ نکلا کہ سلامتی کونسل میں موجود تمام اراکین نے پاکستان کی قرارداد کا بھرپور ساتھ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران، پاکستان، سعودیہ، ترکیہ، مل کر اتحاد بنا سکتے ہیں، ایرانی سفیر رضا امیری مقدم
رقص کی وجوہات
روس یوکرین جنگ، غزہ پر اسرائیلی حملے، اسرائیل ایران امریکا جنگ اور بھارت کی جانب سے پاکستان پر مسلط کردہ جنگ کے بعد پیش کردہ اس قرارداد کو سفارتی حلقوں میں انتہائی اہمیت دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر میں کسی بھی سٹیج کے کینسر مریض کو انکار نہیں کیا جائے گا: وزیر اعلیٰ مریم نواز
قرارداد کا مقصد
سلامتی کونسل کی یہ قرارداد اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ششم کے تحت ہے اور اس میں رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تنازعات کو حل کرنے کے لیے پُرامید ذرائع استعمال کریں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مؤثر عمل کیلئے ضروری اقدامات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدر کو ڈیل کیلئے مشورہ دے دیا
برقراری امن
اسحاق ڈار کی زیرصدارت پیش اس قرارداد میں رکن ممالک اور اقوام متحدہ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ایسے راستے تلاش کریں کہ تنازعات بڑھنے سے روکے جائیں۔ ساتھ ہی علاقائی اور عالمی سطح پر سفارتی ذرائع، ثالثی، اعتماد سازی کے اقدامات اور مذاکرات میں تعاون کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹام کروز خطرناک سٹنٹس سے پہلے توانائی حاصل کرنے کے لیے کون سا کام کرتے ہیں ؟
اسحاق ڈار کا خطاب
نائب وزیراعظم اسحاق ڈارنے اس سے پہلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں "پُرامید تصفیۂ تنازعات" کے موضوع پر اعلیٰ سطح کی کھلی بحث سے بھی بطور صدر خطاب کیا جس میں انہوں نے مسئلہ کشمیر اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی یکطرفہ معطلی کا معاملہ انتہائی مؤثر انداز سے اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: جوڈیشل کمیشن کا اجلاس، جسٹس عتیق شاہ کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعینات کرنے کی منظوری
پاکستان کی آواز
وزیرخارجہ نے خطاب میں کہا کہ پاکستان اپنے خطے میں امن کی خواہش پرقائم ہے تاہم امن کی یہ کوشش محض یکطرفہ نہیں ہوسکتی۔
یہ بھی پڑھیں: مستونگ کے قریب ریلوے ٹریک پر دھماکا، جعفر ایکسپریس کی 6 بوگیاں پٹڑی سے اترگئیں
باہمی مذاکرات کی ضرورت
اسحاق ڈار نے کہا کہ بامقصد مذاکرات کیلئے باہمی عمل، سنجیدگی اور خواہش دونوں جانب ہونی چاہیے اور واضح کیا کہ پاکستان بامقصد مذاکرات کیلئے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی طیارے میں دوران خاتون مسافر چل بسیں، پرواز کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑگئی
جموں و کشمیر کا مسئلہ
نائب وزیراعظم نے کہا کہ جموں وکشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کےقدیم ترین حل طلب ایجنڈوں میں سے ایک ہے اور زور دیا کہ مسئلہ کشمیرکا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کےمطابق ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، سابق سفیر عبدالباسط نے بلوچستان میں دہشتگردی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا
حق خودارادیت
وزیرخارجہ نے واضح کیا کہ حق خودارادیت کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں حق خودارادیت کی یقین دہانی کراتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وہ عیاش ترین ملکہ جس کے 17 عاشق تھے، اس کی زندگی کی دلچسپ کہانی
بھارتی جارحیت کا ذکر
بھارتی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ 65 برس سے سندھ طاس معاہدہ ڈائیلاگ اورسفارت کاری کی علامت تھا اور یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ بھارت نے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدام کرتے ہوئے اسے معطل کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو ، عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت 12 نومبر کو ہو گی
پاکستان کا پانی
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کی کوشش ہے کہ پاکستان کے 24کروڑ 40 لاکھ افراد کا پانی بند کردے جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: لڑکی والوں سے بدتمیزی، کھانے کے بعد دولہا خالی ہاتھ واپس، دلہن کی کزن سے شادی کردی گئی
اقوام متحدہ کی قراردادوں کی اہمیت
وزیرخارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مخصوص انداز سے استعمال، دہرے معیار اور ہیومینٹیرین اصولوں کی سیاست کی نذر ہونا ان قراردادوں کی ساکھ اور مؤثر ہونے کو زائل کر رہا ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیر اور فلسطین میں سانحات اس کیفیت کی واضح مثالیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا حقائق کا سامنا کرے، ہم ابھی صرف ٹریلر دکھا رہے ہیں، پوری فلم باقی ہے: عظمٰی بخاری
فلسطینی مظالم
وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں پر مظالم خصوصاً غزہ کی صورتحال منصفانہ، دیرپا اور فوری حل کی متقاضی ہے۔ اسرائیل کے حالیہ حملوں میں 58 ہزار سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بارکھان اور ملحقہ علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
فوری جنگ بندی کی ضرورت
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی چاہتا ہے جو کہ وسیع تر اور دیرپا امن کی بنیاد بنے۔ انہوں نے امید ظاہر کی سعودی عرب اور فرانس کے تعاون سے ہونے والی کانفرنس سیاسی منظرنامے کا نیا در کھولے گی اور مسئلہ فلسطین کا پرامن حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ ایسی فلسطینی ریاست بنے جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ہو اور القدس اس کا دارالحکومت ہو۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان مذاکرات کیلئے تیار ہیں اور ۔۔۔ علی امین گنڈا پور کا بڑا اعلان
تنازعات کے حل کیلئے تجویز کردہ نکات
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے تنازعات کے پرامن حل کیلئے 5 نکات بھی تجویز کیے جن میں اقوام متحدہ کے نظام پر اعتماد کی بحالی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر بلا تفریق عمل کو اولیت دی اور علاقائی شراکت داری کو پروان چڑھانے پر بھی زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی کے خلاف سٹیرنگ پر ٹانگیں رکھ کر گاڑی چلانے کے مقدمے میں اہم پیشرفت
عالمی قانون کی عملداری
وزیرخارجہ نے کہا کہ عالمی قانون خصوصاً اقوام متحدہ کے چارٹر کی عملداری ہونی چاہیے جس میں دھمکی، طاقت کے استعمال، غیرملکی قبضہ یا حق خود ارادیت سے انکار کی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی اور کہیں موسلادھار بارش
اقوام متحدہ کا کردار
انہوں نے کہا کہ تنازعات ابھرنے کی صورت میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر کا مؤثر استعمال ہونا چاہیے اور دیرینہ تنازعات کے حل میں بھی اسی دفتر کا کردار ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کیلئے لاہور قلندرز کے ٹرائلز کا انعقاد
بھارتی رویے کی تنقید
وزیر خارجہ نے ساتھ ہی بھارتی رویے پر بھی چوٹ کی اور کہا کہ اگر ایک فریق مذاکرات سے انکار کرے تو دوطرفیت کو بے عملی کی بنیاد نہیں بننے دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی اے پی یو اے ای کے زیر اہتمام بیڈمنٹن ٹورنامنٹ کا انعقاد، 23 ٹیموں کی شرکت
پاکستان کی ذمہ داری
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کی ذمہ داری یواین چارٹر، عالمی قانون اور کثیرالجہتی کے تحت ادا کر رہا ہے۔
شکریہ اور اہمیت
اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب سے پیش قرارداد کی متفقہ منظوری پر اراکین سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ تنازعات کا پر امن حل نہ صرف ایک اصول بلکہ یہ اسٹریٹیجک ضرورت اور عالمی استحکام کی لائف لائن ہے۔