کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور

پاکستان کی قرارداد کی منظوری
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی انتہائی غیر معمولی سفارتکاری کے نتیجے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تنازعات کے پُراُمید حل سے متعلق پاکستان کی پیش کردہ قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: ای ٹی سی لاہور کے جج کا 9 مئی کے مقدمات جلد نمٹانے کا فیصلہ
قرارداد کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، تنازعات کے پُرامید حل سے متعلق میکانزم مضبوط کرنے سے متعلق قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیرصدارت منظور کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اور خیبر پختونخوا سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں بادل برسنے کی پیش گوئی
سفارتی کوششیں
تمام رکن ممالک کو قرارداد کے مسودے پر متفق کرنے کے لیے وزیرخارجہ اسحاق ڈار پچھلے 2 روز سے سفارتی سطح پر انتہائی فعال تھے جس کانتیجہ یہ نکلا کہ سلامتی کونسل میں موجود تمام اراکین نے پاکستان کی قرارداد کا بھرپور ساتھ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: علی پور: بیوی اور 7 بچوں کے سفاک قاتل کو 8 بار سزائے موت
رقص کی وجوہات
روس یوکرین جنگ، غزہ پر اسرائیلی حملے، اسرائیل ایران امریکا جنگ اور بھارت کی جانب سے پاکستان پر مسلط کردہ جنگ کے بعد پیش کردہ اس قرارداد کو سفارتی حلقوں میں انتہائی اہمیت دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صحافیوں کے مثبت کردار کو نہ صرف تسلیم کرتے ہیں بلکہ انکے ساتھ کھڑے ہیں: علی امین گنڈا پور
قرارداد کا مقصد
سلامتی کونسل کی یہ قرارداد اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ششم کے تحت ہے اور اس میں رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تنازعات کو حل کرنے کے لیے پُرامید ذرائع استعمال کریں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مؤثر عمل کیلئے ضروری اقدامات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب سے سینٹ کی خالی نشست پر پولنگ 29 مئی کو ہوگی
برقراری امن
اسحاق ڈار کی زیرصدارت پیش اس قرارداد میں رکن ممالک اور اقوام متحدہ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ایسے راستے تلاش کریں کہ تنازعات بڑھنے سے روکے جائیں۔ ساتھ ہی علاقائی اور عالمی سطح پر سفارتی ذرائع، ثالثی، اعتماد سازی کے اقدامات اور مذاکرات میں تعاون کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: شدید زخمیوں کو بغیر ویزا پاکستان منتقل کیا جائے، خیبرپختونخوا اسمبلی میں افغانستان میں زلزلے پر متفقہ قرارداد منظور
اسحاق ڈار کا خطاب
نائب وزیراعظم اسحاق ڈارنے اس سے پہلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں "پُرامید تصفیۂ تنازعات" کے موضوع پر اعلیٰ سطح کی کھلی بحث سے بھی بطور صدر خطاب کیا جس میں انہوں نے مسئلہ کشمیر اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی یکطرفہ معطلی کا معاملہ انتہائی مؤثر انداز سے اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ الیکشن: 2 ایم پی ایز کا مشال یوسفزئی کے تجویز اور تائید کنندہ بننے سے انکار
پاکستان کی آواز
وزیرخارجہ نے خطاب میں کہا کہ پاکستان اپنے خطے میں امن کی خواہش پرقائم ہے تاہم امن کی یہ کوشش محض یکطرفہ نہیں ہوسکتی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی بجٹ میں وزیر اعظم کی سرکاری رہائش اور اخراجات 72 کروڑ سے بڑھا کر 86 کروڑ روپے کر دیے گئے
باہمی مذاکرات کی ضرورت
اسحاق ڈار نے کہا کہ بامقصد مذاکرات کیلئے باہمی عمل، سنجیدگی اور خواہش دونوں جانب ہونی چاہیے اور واضح کیا کہ پاکستان بامقصد مذاکرات کیلئے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی، ایس ایچ او کی معطلی کا معاملہ متاثرہ شہری کے ویڈیو بیان کے بعد نیا رخ اختیار کر گیا
جموں و کشمیر کا مسئلہ
نائب وزیراعظم نے کہا کہ جموں وکشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کےقدیم ترین حل طلب ایجنڈوں میں سے ایک ہے اور زور دیا کہ مسئلہ کشمیرکا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کےمطابق ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی صارفین کے لیے خوشخبری، مزید پاور پلانٹس ٹیرف کمی پر رضامند
حق خودارادیت
وزیرخارجہ نے واضح کیا کہ حق خودارادیت کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں حق خودارادیت کی یقین دہانی کراتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرکٹ میں تبدیلیوں کا عمل جاری، کس کو کونسا عہدہ ملنے والا ہے؟
بھارتی جارحیت کا ذکر
بھارتی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ 65 برس سے سندھ طاس معاہدہ ڈائیلاگ اورسفارت کاری کی علامت تھا اور یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ بھارت نے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدام کرتے ہوئے اسے معطل کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شوہر نے پوڈکاسٹ انٹرویو دیکھ کر پسند کیا: تزئین حسین نے دلچسپ کہانی سنادی
پاکستان کا پانی
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کی کوشش ہے کہ پاکستان کے 24کروڑ 40 لاکھ افراد کا پانی بند کردے جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور جنوبی افریقہ کی افواج کے درمیان انسداد دہشتگردی مشق اختتام پذیر
اقوام متحدہ کی قراردادوں کی اہمیت
وزیرخارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مخصوص انداز سے استعمال، دہرے معیار اور ہیومینٹیرین اصولوں کی سیاست کی نذر ہونا ان قراردادوں کی ساکھ اور مؤثر ہونے کو زائل کر رہا ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیر اور فلسطین میں سانحات اس کیفیت کی واضح مثالیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہماری خارجہ پالیسی نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا: رانا تنویر حسین
فلسطینی مظالم
وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں پر مظالم خصوصاً غزہ کی صورتحال منصفانہ، دیرپا اور فوری حل کی متقاضی ہے۔ اسرائیل کے حالیہ حملوں میں 58 ہزار سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایسے انتظامات کیے ہیں کہ 60 ہزار سکھ یاتری واپسی پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگائیں گے: سردار رمیش سنگھ اروڑہ
فوری جنگ بندی کی ضرورت
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی چاہتا ہے جو کہ وسیع تر اور دیرپا امن کی بنیاد بنے۔ انہوں نے امید ظاہر کی سعودی عرب اور فرانس کے تعاون سے ہونے والی کانفرنس سیاسی منظرنامے کا نیا در کھولے گی اور مسئلہ فلسطین کا پرامن حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ ایسی فلسطینی ریاست بنے جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ہو اور القدس اس کا دارالحکومت ہو۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا نتنظیم میں ایران کی بڑی جوہری تنصیبات پر حملہ
تنازعات کے حل کیلئے تجویز کردہ نکات
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے تنازعات کے پرامن حل کیلئے 5 نکات بھی تجویز کیے جن میں اقوام متحدہ کے نظام پر اعتماد کی بحالی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر بلا تفریق عمل کو اولیت دی اور علاقائی شراکت داری کو پروان چڑھانے پر بھی زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل، ایران جنگ کے حوالے سے چند اہم فیکٹ چیک، پاکستان نے اپنی فضائی، زمینی یا بحری حدود استعمال کرنے کی اجازت دی نہ دے گا
عالمی قانون کی عملداری
وزیرخارجہ نے کہا کہ عالمی قانون خصوصاً اقوام متحدہ کے چارٹر کی عملداری ہونی چاہیے جس میں دھمکی، طاقت کے استعمال، غیرملکی قبضہ یا حق خود ارادیت سے انکار کی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف مذاکرات کی بات کرے یا سول نافرمانی کی:سینیٹر عرفان صدیقی
اقوام متحدہ کا کردار
انہوں نے کہا کہ تنازعات ابھرنے کی صورت میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر کا مؤثر استعمال ہونا چاہیے اور دیرینہ تنازعات کے حل میں بھی اسی دفتر کا کردار ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک سے پولیو کا نیا کیس رپورٹ، ملک میں کیسز کی تعداد 18 ہوگئی
بھارتی رویے کی تنقید
وزیر خارجہ نے ساتھ ہی بھارتی رویے پر بھی چوٹ کی اور کہا کہ اگر ایک فریق مذاکرات سے انکار کرے تو دوطرفیت کو بے عملی کی بنیاد نہیں بننے دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: کچے کے علاقے میں پہلی مرتبہ ڈرون کے ذریعے آپریشن، 9 ڈاکو ہلاک درجنوں زخمی
پاکستان کی ذمہ داری
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کی ذمہ داری یواین چارٹر، عالمی قانون اور کثیرالجہتی کے تحت ادا کر رہا ہے۔
شکریہ اور اہمیت
اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب سے پیش قرارداد کی متفقہ منظوری پر اراکین سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ تنازعات کا پر امن حل نہ صرف ایک اصول بلکہ یہ اسٹریٹیجک ضرورت اور عالمی استحکام کی لائف لائن ہے۔