کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور

پاکستان کی قرارداد کی منظوری
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی انتہائی غیر معمولی سفارتکاری کے نتیجے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تنازعات کے پُراُمید حل سے متعلق پاکستان کی پیش کردہ قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: عمر شہزاد اور شانزے لودھی کی ہلدی کی تصاویر وائرل
قرارداد کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، تنازعات کے پُرامید حل سے متعلق میکانزم مضبوط کرنے سے متعلق قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیرصدارت منظور کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ پہلگام، مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے بھارتی وزیر اعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا
سفارتی کوششیں
تمام رکن ممالک کو قرارداد کے مسودے پر متفق کرنے کے لیے وزیرخارجہ اسحاق ڈار پچھلے 2 روز سے سفارتی سطح پر انتہائی فعال تھے جس کانتیجہ یہ نکلا کہ سلامتی کونسل میں موجود تمام اراکین نے پاکستان کی قرارداد کا بھرپور ساتھ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں بہنوئی کی فائرنگ سے سالا جاں بحق
رقص کی وجوہات
روس یوکرین جنگ، غزہ پر اسرائیلی حملے، اسرائیل ایران امریکا جنگ اور بھارت کی جانب سے پاکستان پر مسلط کردہ جنگ کے بعد پیش کردہ اس قرارداد کو سفارتی حلقوں میں انتہائی اہمیت دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت میں 1500روپے کمی
قرارداد کا مقصد
سلامتی کونسل کی یہ قرارداد اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ششم کے تحت ہے اور اس میں رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تنازعات کو حل کرنے کے لیے پُرامید ذرائع استعمال کریں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مؤثر عمل کیلئے ضروری اقدامات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے اسٹاک مارکیٹ کے حوالے سے اہم اعلان کر دیا
برقراری امن
اسحاق ڈار کی زیرصدارت پیش اس قرارداد میں رکن ممالک اور اقوام متحدہ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ایسے راستے تلاش کریں کہ تنازعات بڑھنے سے روکے جائیں۔ ساتھ ہی علاقائی اور عالمی سطح پر سفارتی ذرائع، ثالثی، اعتماد سازی کے اقدامات اور مذاکرات میں تعاون کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ نے پاکستانیوں کے لیے ای ویزا کی نئی سہولت کا آغاز کردیا
اسحاق ڈار کا خطاب
نائب وزیراعظم اسحاق ڈارنے اس سے پہلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں "پُرامید تصفیۂ تنازعات" کے موضوع پر اعلیٰ سطح کی کھلی بحث سے بھی بطور صدر خطاب کیا جس میں انہوں نے مسئلہ کشمیر اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی یکطرفہ معطلی کا معاملہ انتہائی مؤثر انداز سے اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کا طوفان اور بارش کے پیش نظر انتظامیہ اور ریسکیو کو الرٹ رہنے کا حکم،نشیب علاقوں زیر آب آنے پر نوٹس
پاکستان کی آواز
وزیرخارجہ نے خطاب میں کہا کہ پاکستان اپنے خطے میں امن کی خواہش پرقائم ہے تاہم امن کی یہ کوشش محض یکطرفہ نہیں ہوسکتی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسلادھار بارش
باہمی مذاکرات کی ضرورت
اسحاق ڈار نے کہا کہ بامقصد مذاکرات کیلئے باہمی عمل، سنجیدگی اور خواہش دونوں جانب ہونی چاہیے اور واضح کیا کہ پاکستان بامقصد مذاکرات کیلئے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ہیکرز نے بھارت کے خلاف “آپریشن سالار” کے نام سے منظم سائبر مہم کا آغاز کر دیا
جموں و کشمیر کا مسئلہ
نائب وزیراعظم نے کہا کہ جموں وکشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کےقدیم ترین حل طلب ایجنڈوں میں سے ایک ہے اور زور دیا کہ مسئلہ کشمیرکا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کےمطابق ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: کیرن کا سیاحتی شعبہ، جہاں سیاحوں کی آمد نے زندگی بحال کر دی ہے
حق خودارادیت
وزیرخارجہ نے واضح کیا کہ حق خودارادیت کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں حق خودارادیت کی یقین دہانی کراتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزرا، وزرائے مملکت کی تنخواہوں، مراعات میں ترمیم کا آرڈیننس جاری
بھارتی جارحیت کا ذکر
بھارتی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ 65 برس سے سندھ طاس معاہدہ ڈائیلاگ اورسفارت کاری کی علامت تھا اور یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ بھارت نے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدام کرتے ہوئے اسے معطل کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصطفی قتل کیس، ملزم ارمغان کے خلاف ایف آئی اے میں پہلا مقدمہ درج
پاکستان کا پانی
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کی کوشش ہے کہ پاکستان کے 24کروڑ 40 لاکھ افراد کا پانی بند کردے جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 90 ہزار جانوں کی قربانی دی ہے: وفاقی وزیراطلاعات
اقوام متحدہ کی قراردادوں کی اہمیت
وزیرخارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مخصوص انداز سے استعمال، دہرے معیار اور ہیومینٹیرین اصولوں کی سیاست کی نذر ہونا ان قراردادوں کی ساکھ اور مؤثر ہونے کو زائل کر رہا ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیر اور فلسطین میں سانحات اس کیفیت کی واضح مثالیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آئندہ ہفتہ کیسا ہوگا؟
فلسطینی مظالم
وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں پر مظالم خصوصاً غزہ کی صورتحال منصفانہ، دیرپا اور فوری حل کی متقاضی ہے۔ اسرائیل کے حالیہ حملوں میں 58 ہزار سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی احتجاج چھوڑ کرکیوں بھاگیں ، واپس خیبر پختونخوا جانے کا فیصلہ کیوں کیا؟
فوری جنگ بندی کی ضرورت
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی چاہتا ہے جو کہ وسیع تر اور دیرپا امن کی بنیاد بنے۔ انہوں نے امید ظاہر کی سعودی عرب اور فرانس کے تعاون سے ہونے والی کانفرنس سیاسی منظرنامے کا نیا در کھولے گی اور مسئلہ فلسطین کا پرامن حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ ایسی فلسطینی ریاست بنے جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ہو اور القدس اس کا دارالحکومت ہو۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
تنازعات کے حل کیلئے تجویز کردہ نکات
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے تنازعات کے پرامن حل کیلئے 5 نکات بھی تجویز کیے جن میں اقوام متحدہ کے نظام پر اعتماد کی بحالی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر بلا تفریق عمل کو اولیت دی اور علاقائی شراکت داری کو پروان چڑھانے پر بھی زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی بجٹ، الیکٹرک گاڑیوں کیلئے فنڈنگ کا فیصلہ، پیٹرول، ڈیزل گاڑیوں پر لیوی عائد کیے جانے کا امکان، تازہ خبر آگئی۔
عالمی قانون کی عملداری
وزیرخارجہ نے کہا کہ عالمی قانون خصوصاً اقوام متحدہ کے چارٹر کی عملداری ہونی چاہیے جس میں دھمکی، طاقت کے استعمال، غیرملکی قبضہ یا حق خود ارادیت سے انکار کی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان نیوٹرل مقام پر مذاکرات ہوں گے، امریکی وزیر خارجہ کا اعلان
اقوام متحدہ کا کردار
انہوں نے کہا کہ تنازعات ابھرنے کی صورت میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر کا مؤثر استعمال ہونا چاہیے اور دیرینہ تنازعات کے حل میں بھی اسی دفتر کا کردار ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی عدم اعتماد لانے کا شوق پورا کر لے، ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملے گا: عظمٰی بخاری
بھارتی رویے کی تنقید
وزیر خارجہ نے ساتھ ہی بھارتی رویے پر بھی چوٹ کی اور کہا کہ اگر ایک فریق مذاکرات سے انکار کرے تو دوطرفیت کو بے عملی کی بنیاد نہیں بننے دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمن کا مدارس بل پر حکومت سے مذاکرات سے صاف انکار
پاکستان کی ذمہ داری
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کی ذمہ داری یواین چارٹر، عالمی قانون اور کثیرالجہتی کے تحت ادا کر رہا ہے۔
شکریہ اور اہمیت
اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب سے پیش قرارداد کی متفقہ منظوری پر اراکین سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ تنازعات کا پر امن حل نہ صرف ایک اصول بلکہ یہ اسٹریٹیجک ضرورت اور عالمی استحکام کی لائف لائن ہے۔