ایران کا خلیج میں امریکی بحری جہاز کو روکنے کا دعویٰ
ایرانی فورسز کا امریکی ڈسٹرائر کو وارننگ دینا
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی فورسز نے بدھ کے روز خلیج میں ایک امریکی ڈسٹرائر کو روکا اور اسے تہران کے دعویٰ کردہ پانیوں سے دور رہنے کی وارننگ دی، یہ واقعہ ایران پر امریکی حملوں کے ایک ماہ بعد پیش آیا۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد مرگلہ ایونیو میں نصب کیے گئے 2 ہاتھ اور 2 بالز ہٹانے کا فیصلہ
ایرانی فوج کی حرکتیں
اے ایف پی کے مطابق صبح 10 بجے کے قریب ایرانی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر یو ایس ایس فٹز جیرالڈ پر پرواز کرتا رہا، جب یہ جہاز "ایران کی نگرانی میں موجود پانیوں کے قریب جانے کی کوشش کر رہا تھا"۔
یہ بھی پڑھیں: 16 سالہ لڑکی سے زیادتی اور حاملہ کرنے کے مجرم کو عمر قید اور جرمانے کی سزا
ڈسٹرائر کی دھمکیاں اور ایرانی پائلٹ کا عزم
سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ ڈسٹرائر کی طرف سے بھی دھمکیاں دی گئیں، تاہم "ایرانی پائلٹ نے پرعزم انداز میں مشن جاری رکھا اور ایرانی پانیوں سے دور رہنے کی وارننگ کو دہرایا"۔
یہ بھی پڑھیں: اداکار اور میزبان ساحر لودھی کی وائرل ویڈیوز پر اداکار یاسر نواز کی جانب سے ٹرولنگ
امریکی جہاز کی ہدایت
ایرانی فورسز نے بعد میں امریکی جہاز کو "جنوب کی جانب رخ بدلنے" کی ہدایت دی، جس پر وہ "پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گیا"۔ امریکی بحریہ کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فری لانسرز نے 9 ماہ میں 400 ملین ڈالر کا زرمبادلہ کمایا: اقتصادی سروے
ایرانی اور امریکی فورسز کے ٹکراؤ کی تاریخ
یاد رہے کہ خلیج میں امریکی فورسز کے ساتھ ایرانی فورسز کے ٹکراؤ کی ایک تاریخ ہے۔
امریکی آبدوز کا دعویٰ اور حالیہ واقعہ
2023 میں تہران نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے آبنائے ہرمز سے گزرنے والی ایک امریکی آبدوز کو سطح پر آنے پر مجبور کیا تاہم واشنگٹن نے اس دعوے کی تردید کی تھی۔ یہ تازہ واقعہ 22 جون کے امریکی حملوں کے بعد پیش آیا، جب اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔








