دو اسرائیلی فوجی گولان کی پہاڑیوں میں لڑائی کے دوران ہلاک، 24 زخمی
گولان کی پہاڑیوں میں لڑائی
یروشلم (ویب ڈیسک) گولان کی پہاڑیوں میں لڑائی کے دوران اسرائیل کے دو فوجی ہلاک اور مزید 24 زخمی ہوگئے جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے پاک فوج کے 4 جوان آبائی علاقوں میں سپرد خاک
فوجی ہلاکتوں کی تصدیق
ایکسپریس نے خبرایجنسی رائٹرز کے حوالے سے بتایاکہ اسرائیل کی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ جمعے کو لڑائی کے دوران کے گولانی بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے دو فوجی مارے گئے اور زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل کے دو فوجی عراق سے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں پر کیے گئے ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں اور ان کی شناخت 19 سالہ سارجنٹ ڈینئیل اویو ہائم سوفر اور 19 سالہ کیپٹن ٹال ڈرور کے نام سے ہوئی ہے جو بالترتیب اشکیلون سے گولانی بریگیڈ کی 13 ویں بٹالین میں سگنل افسر کیڈٹ اور یروشلم سے تعلق رکھنے والے گولانی بریگیڈ کی 13 ویں بٹالین میں آئی ٹی ماہر تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد احتجاج: پی ٹی آئی قیادت کے خلاف مقدمات کی حیران کن تفصیلات سامنے آئیں
زخمی فوجیوں کی صورتحال
مزید بتایا گیا کہ اس حملے میں دو فوجیوں کی ہلاکت کے علاوہ 24 فوجی زخمی ہوئے ہیں، ان میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے اور دیگر معمولی زخمی ہیں۔ عراق میں اسلامی مزاحمتی تحریک نے جمعے کو علی الصبح گولان کی پہاڑیوں پر تین حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے اور مذکورہ تنظیم خطے میں امریکی اور اسرائیلی موجودگی کی مخالفت کرتی ہے۔
تاریخی پس منظر
خیال رہے کہ گولان کی پہاڑی پر اسرائیل نے 1967 کی خلیجی جنگ میں قبضہ کیا تھا تاہم کئی ممالک نے اب تک اسرائیلی قبضے کو تسلیم نہیں کیا۔