وزیراعلیٰ ای ٹیکسی منصوبے کا آغاز اگست میں ہوگا

ای ٹیکسی منصوبے کا آغاز
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ ای ٹیکسی منصوبے کا آغاز اگست میں ہوگا، محکمہ ٹرانسپورٹ نے منصوبے پر ورکنگ مکمل کر لی ہے۔ اس سکیم میں خواتین کیلئے تیس ای ٹیکسیوں کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گرمیوں میں ہیٹ ریشز میں اضافہ کیوں ہوتا ہے اور اسے کیسے روکا جائے؟
آن لائن درخواست کی وصولی
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق، وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب کا کہنا ہے کہ درخواستوں کی آن لائن وصولی کے لیے پی آئی ٹی بی کے تعاون سے پورٹل کی تیاری کی جارہی ہے۔ ای ٹیکسیز کونسی کمپنیاں فراہم کریں گی، شارٹ لسٹنگ کر لی گئی ہے۔ بلا سود آسان اقساط پر ای ٹیکسیز کی فراہمی کے لیے 9 کمپنیاں شارٹ لسٹ کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فنڈز مل گئے، اسکولوں میں کام کی کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا: وزیر تعلیم
سکیم کا باقاعدہ آغاز
بلال اکبر خان نے کہا کہ دو ہفتوں میں سکیم کا باقاعدہ آغاز کردیں گے۔ ای ٹیکسی سکیم پر عملدرآمد کے لیے بزنس اور فنانشل ماڈل بھی تیار کرلیا گیا ہے۔ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت 1100 ای ٹیکسیز، فلیٹ آنرز، انفرادی سطح اور رائیڈ کمپنیوں کو دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ بزرگوں کو سہولتیں دینے والا پہلا صوبہ بن گیا
پنجاب حکومت کی مالی معاونت
دستاویز کے مطابق، پنجاب حکومت گاڑیوں کا مارک اپ ٹوکن ٹیکس اور رجسٹریشن فیس ادا کرے گی۔ منصوبے کے تحت ایک ہزار گاڑیاں فلیٹ آنرز کو دی جائیں گی، ہر فلیٹ آنر کو کم سے کم دس گاڑیاں لینے کا پابند کیا جائے گا۔ اس پالیسی کے مطابق سو ای ٹیکسیز انفرادی سطح پر دی جائیں گی، اور منصوبے میں 30 ای ٹیکسیز خواتین کے لیے بھی رکھی گئی ہیں۔
ادائیگی کے طریقے
فلیٹ آنرز کو ای ٹیکسی کا چالیس فیصد بطور ڈاؤن پیمنٹ ادا کرنا ہوگا، بقیہ ادائیگی بنک آف پنجاب کرے گا۔ دستاویز کے مطابق، انفرادی سطح پر مرد کوٹے کے لیے 30% جبکہ خواتین کوٹے کی ای ٹیکسیز کے لیے 40% ڈاؤن پیمنٹ کرنا ہوگی۔ ای ٹیکسیز کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے سپلائرز سپیئر پارٹس اور سروس سنٹرز، چارجنگ پوائنٹس کا قیام کریں گے۔