عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا
عافیہ صدیقی کیس میں پیشرفت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) عافیہ صدیقی کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے خلاف توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ عارضی طور پر رک گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے 24نومبر کا احتجاج منسوخ کرنے پر غور شروع کر دیا، سینئر صحافی کا بڑا دعویٰ
نوٹس بھیجنے کا عمل روک دیا گیا
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق، رجسٹرار آفس اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزرا کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کے عمل کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔ رجسٹرار آفس کے ذرائع کے مطابق، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کے آفس سے 16 جولائی کو ایک نوٹ موصول ہوا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ 21 جولائی کو سماعت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آر ایل کے گروپ آئی ٹی ایف ماسٹرز چیمپئن شپ 2024 کا افتتاح
آگے کا راستہ
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کے نوٹ سے پہلے ہفتہ وار روسٹر جاری کیا جا چکا تھا۔ اب اس میں ترمیم ہونی تھی اور اس کے بعد کاز لسٹ جاری کرنا ضروری تھا۔ رجسٹرار ہائی کورٹ نے بتایا کہ انہوں نے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی 21 جولائی کی سماعت کے حوالے سے 16 جولائی کے بعد مجاز اتھارٹی کو نوٹ لکھا تھا، لیکن ابھی تک مجاز اتھارٹی کا جواب موصول نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ میں قائدِ ایوان کی 6 سال میں سب سے کم 28 فیصد حاضری رہی: پلڈاٹ
عدالتی حکم اور نوٹس کا معاملہ
رجسٹرار آفس کے ذرائع کے مطابق، کیس ابھی تک مقرر نہیں تھا جس پر عمل درآمد ہوا۔ ایسی صورت میں عدالتی آڈر کے تحت نوٹس کیسے بھیجے جا سکتے ہیں؟ اس بات پر مجاز اتھارٹی سے رائے لی جائے گی۔
وزیراعظم اور وزرا کو نوٹس
یاد رہے کہ عافیہ صدیقی کیس میں وزیراعظم اور وزرا کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا تھا، اور عدالت نے دو ہفتے میں وزیراعظم اور وزرا سے جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔








