عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا

عافیہ صدیقی کیس میں پیشرفت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) عافیہ صدیقی کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے خلاف توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ عارضی طور پر رک گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الحمدللہ! ہر میدان سے خوشیوں اور خوش خبریوں کی ہوا چل پڑی ہے: وزیر اعلیٰ کی ارشد ندیم اور یاسر سلطان کو مبارکباد
نوٹس بھیجنے کا عمل روک دیا گیا
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق، رجسٹرار آفس اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزرا کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کے عمل کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔ رجسٹرار آفس کے ذرائع کے مطابق، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کے آفس سے 16 جولائی کو ایک نوٹ موصول ہوا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ 21 جولائی کو سماعت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا یوکرین کے فوجی تربیتی مرکز پر میزائل حملہ، 12 فوجی ہلاک، 60 زخمی
آگے کا راستہ
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کے نوٹ سے پہلے ہفتہ وار روسٹر جاری کیا جا چکا تھا۔ اب اس میں ترمیم ہونی تھی اور اس کے بعد کاز لسٹ جاری کرنا ضروری تھا۔ رجسٹرار ہائی کورٹ نے بتایا کہ انہوں نے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی 21 جولائی کی سماعت کے حوالے سے 16 جولائی کے بعد مجاز اتھارٹی کو نوٹ لکھا تھا، لیکن ابھی تک مجاز اتھارٹی کا جواب موصول نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: غزوات سے واپسی پر حضرت محمدﷺ کیا کلمات ادا کرتے اور اس جیت کے بعد پاکستانیوں کو کس بات سے بچنا ہے؟
عدالتی حکم اور نوٹس کا معاملہ
رجسٹرار آفس کے ذرائع کے مطابق، کیس ابھی تک مقرر نہیں تھا جس پر عمل درآمد ہوا۔ ایسی صورت میں عدالتی آڈر کے تحت نوٹس کیسے بھیجے جا سکتے ہیں؟ اس بات پر مجاز اتھارٹی سے رائے لی جائے گی۔
وزیراعظم اور وزرا کو نوٹس
یاد رہے کہ عافیہ صدیقی کیس میں وزیراعظم اور وزرا کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا تھا، اور عدالت نے دو ہفتے میں وزیراعظم اور وزرا سے جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔