پی ٹی آئی رہنماوں نے عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد کی تصدیق کر دی

پاکستان میں عمران خان کے بیٹوں کی آمد کی تصدیق
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے تصدیق کی ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے دونوں بیٹے پاکستان آرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت دنیا کی واحد ریاست ہے،جو پاکستان میں ہونے والے دہشتگرد حملوں پر سینہ تان کر خوشی مناتی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
ملاقات کی درخواست
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، عمران خان کی بہن علیمہ خان، پارٹی رہنما سلمان اکرم راجا اور بیرسٹر علی ظفر نے سلمان اور قاسم کے پاکستان آنے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں بیٹوں کی بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے عدالت سے رجوع کر رہے ہیں اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں ملاقات کی درخواست دائر کی جا رہی ہے۔ وکلاء نے کہا کہ دونوں بیٹوں کی پاکستان آمد اور ان کے قیام کی تفصیلات فوری طور پر نہیں بتا سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں اہم پیشرفت، چالان سکروٹنی کے بعد عدالت میں جمع
آئینی حق کی بات
علیمہ خان نے کہا کہ دونوں بیٹوں کی والد سے ملاقات آئینی حق ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ملاقات میں کوئی قانونی رکاوٹ نہ ہو۔ ہائی کورٹ سے ملاقات کی اجازت کی درخواست کبھی بھی دائر کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تاریک قانونی و سیاسی مستقبل، امریکا سے آیا’’وفد‘‘ ملاقات کا خواہشمند لیکن عمران خان تیار ہیں یا نہیں ؟ سینئر صحافی نے خبردیدی
اڈیالہ جیل میں آمد
اڈیالہ جیل کے باہر بیرسٹر علی ظفر، علیمہ خان و دیگر کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، سلمان اکرم راجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم صبح دس بجے اڈیالہ جیل آئے ہیں، لیکن ابھی تک اندر جانے کی اجازت نہیں ملی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ فیملی اور وکلاء سماعت میں شامل ہوسکتے ہیں۔ آئین کا تقاضا ہے کہ ٹرائل اوپن ہو، لیکن ٹرائل اندر ہو رہا ہے اور وکلاء کو باہر بٹھایا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طاہر اشرفی نے صدر مملکت سے نازک صورتحال میں کردار ادا کرنے کی درخواست کردی
قانونی مسائل
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں میں بھی رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے اور میڈیا کو بھی روکا جا رہا ہے۔ آئین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ شاہ محمود قریشی کے خلاف ابھی 8 سے 9 مقدمات زیر سماعت ہیں اور وہ ان مقدمات میں بھی گرفتار ہیں۔ یہ غلط بات ہے کہ شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت کر رہے ہیں، تاہم ان کا عہدہ برقرار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کے اہل خانہ کی سہولت کے لیے فری شٹل سروس کا آغاز
غیر قانونی ٹرائل کا ذکر
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ ٹرائل میڈیا، فیملی اور وکلاء کے بغیر ہو۔ اندر جرح ہو رہی ہے، گواہ پیش ہو رہے ہیں، یہ ٹرائل غیر قانونی اور غیر جمہوری عمل ہے۔
علیمہ خان کا بیان
علیمہ خان نے بھی اس موقع پر گفتگو میں کہا کہ توشہ خانہ ٹو ناجائز کیس ہے اور ہمیں نہیں معلوم اندر کیا ہو رہا ہے۔ ہم اپنے بھائی کے ساتھ کھڑے ہیں، انہیں کس چیز کا خوف ہے؟ یہ صرف ٹکرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب تک بانی کو رہائی نہیں ملتی، ہم کھڑے رہیں گے، یہ لوگ ہمیں ڈرا نہیں سکتے۔