زرعی ترقیاتی بینک میں کرپشن، چوری اور خورد برد کے انکشافات

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس نوید قمر کی زیرصدارت ہوا، جس میں زرعی ترقیاتی بینک کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ بینک میں کرپشن، قرضوں کی عدم واپسی، دھوکے اور اعتراضات کی کثرت پر کمیٹی کے ارکان حیران ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان سے آیا 350 کلو وزنی بکرا لاہور میں سب کی توجہ کا مرکز بن گیا، صرف ساڑھے 4 لاکھ روپے میں آپ اس کے مالک بن سکتے ہیں۔
کمیٹی کے ارکان کا ردعمل
رکن کمیٹی منزہ حسن نے کہا کہ ہر دوسرا اعتراض کرپشن، چوری اور خوردبرد کا ہے، بینک کیا کررہا ہے، جس پر زرعی ترقیاتی بینک کے صدر نے کہا کہ ہم نے معاملات کو بہتر کرلیا ہے۔ ہم نے نئے افسروں کو بھرتی کیا ہے، پہلے والے میٹرک پاس تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سر جھکا آنسو بہے اور آگیا لب پر درود۔۔۔
تعلیمی معیار اور کرپشن
منزہ حسن نے جواب دیا کہ آپ اگر پڑھے لکھوں کو لارہے ہیں تو جو کرپشن کرتا ہے وہ عام بیوقوف آدمی نہیں کرسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات کیلئے علی امین گنڈاپور اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے
نوید قمر کی تنقید
نوید قمر نے کہا کہ آپ جن لوگوں کو پہلے قرض دیتے ہیں، انہی کو آئندہ بھی دیتے ہیں، نیا کچھ نہیں ہے، جس پر بینک کے صدر نے بتایا کہ نئے کسانوں کو قرضے دیے جاتے ہیں۔ نوید قمر نے کہا کہ ہمیں پتا ہے، یہ سب فراڈ ہے اسے رکنا چاہیے۔
چوری کے واقعات اور ایف آئی آر
ایکسپریس نیوز کے مطابق دوران اجلاس نوید قمر نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ بینک میں 2023 میں چوری ہوئی اور اب 2025 تک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔ زرعی ترقیاتی بینک نے 2021 میں ایک کیس پکڑا اور 2022 میں ایف آئی اے کو دیا لیکن کچھ نہیں ہو۔