پولیس اہلکار ہسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے پکڑا گیا
خواتین کی نازیبا تصاویر بنانے والا پولیس اہلکار گرفتار
گوجرخان(ڈیلی پاکستان آن لائن) پولیس اہل کار سرکاری ہسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے ہوئے پکڑا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس؛ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سوالنامے کے جواب جمع نہیں کرائے، سماعت 13 نومبر تک ملتوی
واقعہ کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق تحصیل گوجرخان میں واقع سول ہسپتال میں یہ واقعہ پیش آیا، جہاں پولیس کا ایک اہلکار خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ایک شہری نے اہلکار کو ہسپتال کے باتھ روم اور دیگر مقامات پر خواتین کی تصاویر بناتے ہوئے دیکھا اور فوری طور پر اسے قابو کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے قانونی فریم ورک کا مسودہ سامنے آ گیا
گرفتاری کی کارروائی
ملزم پولیس اہلکار عقیل عباس، جو سادہ کپڑوں میں ملبوس تھا، موقع پر موجود شہری نے موبائل فون سمیت پکڑ کر گوجرخان پولیس کے حوالے کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: کانگو میں کشتی میں آگ لگنے سے ہلاک افراد کی تعداد 148 ہو گئی
مقدمہ درج
پولیس نے مقدمہ شہری بلال حسین کی مدعیت میں درج کیا، جس نے شکایت میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ علاج کیلئے سول ہسپتال گوجرخان گیا، جہاں اس نے ایک شخص کو باتھ روم میں خواتین کی تصاویر بناتے دیکھا۔ شک گزرنے پر اس شخص کا موبائل فون چیک کیا گیا تو اس میں خواتین کی نازیبا تصاویر موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: جے شاہ 35 سال کی عمر میں کرکٹ کی دنیا کا سب سے طاقتور آدمی کیسے بنے؟
ملزم کی شناخت اور قانونی کارروائی
ملزم کی شناخت عقیل عباس کے نام سے ہوئی، جو راجگان کا رہائشی اور لاہور میں ٹریننگ ونگ کا پولیس اہلکار بتایا گیا ہے۔ پولیس نے ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 354 اور 292 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
تفتیش کی صورت حال
ایس پی صدر نبیل کھوکھر کے مطابق، گرفتار اہلکار کا تعلق ٹریننگ ونگ لاہور سے ہے۔ اس واقعے کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے تاکہ ایسے شرمناک واقعات میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جا سکے۔








