لوگ پرانے وکیلوں کی طرف جاتے ہیں، اپنے سینئر کے روکھے پن اور فن وکالت سکھانے میں عدم دلچسپی کے باعث میں ایک سال تک کچھ نہ سیکھ سکا۔

مصنف: رانا امیر احمد خاں

قسط: 107

گھر کا نقشہ بنانے کی مشاورت

میرے ایک عزیز ایم اے جلیل خاں بلڈنگز ڈیپارٹمنٹ لاہور میں آرکیٹیکٹ انجینئر تھے۔ میں نے گھر کا نقشہ بنوانے کے لیے ان سے مشاورت کی۔ انہوں نے مجھے اپنے دفتر بلوا کر اپنے ڈرافسٹ مین سے ملایا اور کہا کہ یہ طارق صاحب گورنمنٹ بلڈنگ کے نقشے بناتے ہیں اور چھٹی والے دن بطور الیکٹریشن پرائیویٹ کام بھی کرتے ہیں۔ آپ بجلی کے کام کا ٹھیکہ ان سے کر لیں اور نقشہ بھی ان سے بنوا لیں۔

نقشہ بنانے کی قیمت

آرکیٹیکٹ نے نقشہ بنانے کے لیے مجھ سے 10 ہزار روپے طلب کیے، جبکہ ڈرافٹسمین طارق نے میری مرضی کا نقشہ 500 روپے میں بنا کر دے دیا۔ ایل ڈی اے سے پاس کروانے میں مجھے کوئی مشکل پیش نہیں آئی کیونکہ اس وقت ایل ڈی اے میں جناب اشفاق احمد خاں بطور ٹاؤن پلانر تعینات تھے، جو میرے پرانے جانکاروں میں سے تھے۔ انہوں نے 500 روپے سرکاری فیس لے کر مجھے 2 گھنٹوں میں نقشہ پاس کرکے دے دیا۔

گھر کی تعمیر میں مشکلات

فیصل آباد سے واپس لاہور 1986ء میں میری پوسٹنگ ہونے پر میں فیملی کے ساتھ اپنے گھر منتقل ہوگیا۔ اس گھر کی تعمیر میں ہمیں کئی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا، جیسے کہ لوہیاوال گوجرانوالہ میں جس اراضی کی فروخت کا معاہدہ تھا، اس ٹھیکیدار نے رقم کی قسط وار ادائیگی بند کر دی کہ کورٹ سے سٹے ہوگیا ہے۔ کورٹ کا سٹے ختم ہونے میں کئی سال لگ گئے اور شروع کی گئی تعمیر کو پیسوں کی کمی سے تعطل کا سامنا کرنا پڑا۔ مجھے عزیزوں اور والد صاحب سے قرضہ لینا پڑا۔ کورٹ کا سٹے ختم ہونے پر 1988ء میں پوری رقم کی ادائیگی ہوئی، جس پر ہم نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔

شعبہ وکالت میں قدم

فیملی پلاننگ ایسوسی ایشن آف پاکستان کی ملازمت سے استعفیٰ کی ایک وجہ بیگم ثریا جبیں کا ناموافق رویہ تھا۔ دوسری بڑی وجہ میرا وکالت کے پیشہ سے لگاؤ تھا۔ لہٰذا، میں نے 49 سال کی عمر میں وکالت کے شعبے سے منسلک ہونے کا فیصلہ کیا۔ مجھے معلوم تھا کہ نئے وکیلوں کی ابتدائی چند سال مشکل ہوتے ہیں، اور وہ نئے وکیلوں کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے مقدمات میں ان پر اعتماد نہیں کرتے۔ میں نے اپنی مخاصمتی صورتحال کے باوجود وکالت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

سینئر وکیل کے ساتھ شاگردی

ہر نئے وکیل کو کسی پرانے وکیل کے چیمبر کی تلاش ہوتی ہے۔ میں نے اپنے سسرالی فیملی کے جاننے والے سینئر وکیل ایم اے حئی خاں سے ملاقات کی اور اْن کی شاگردی اختیار کرنے کا عندیہ ظاہر کیا۔ اْن کے چیمبر سے منسلک ہوگیا اور باقاعدگی سے اْن کے ساتھ عدالتوں میں جانے لگا، مگر اْن کی عدم دلچسپی کی وجہ سے میں ایک سال تک کچھ نہ سیکھ سکا۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...