ہر آنے والا لمحہ ہمیں زندگی سے دور اور قبر سے قریب کر رہا ہے، ڈاکٹر قاری عبدالباسط

تعزیت کی محفل
جدہ (محمد اکرم اسد) ممتاز عالم دین و حلقہ دروس قرآن و احادیث کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ قاری عبدالباسط نے کہا ہے کہ کسی مسلمان کے انتقال پر مرحوم کے عزیزواقارب اور دوسروں پر جو حق بنتا ہے، وہ مسنون طریقہ سے اس پہ عمل کرتے ہوئے لواحقین کو صبر وتسلی دینا عین سنت ہے۔ اسی سنت پہ عمل پیرا ہونے کیلئے ہم آج کی محفل میں شریک ہوئے ہیں۔ اس کے لیے آیت کریمہ اناللہ وانا الیہ راجعون پڑھتے ہیں، لیکن بیشتر لوگ پڑھتے تو ہیں لیکن اس کی روح و معنی کوغور و سمجھنے بغیر پڑھتے ہیں۔ اس کے پڑھنے کا حکم اس لیے دیا گیا ہے کہ پڑھنے والا خود کو اور مرحوم کے ورثاء کو بھی توجہ دلاتا ہے کہ آپ اور ہم آج اسی راستے پہ رواں دواں ہیں جس پہ وہ (مرحوم) چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کیرن کا سیاحتی شعبہ، جہاں سیاحوں کی آمد نے زندگی بحال کر دی ہے
زندگی اور موت کا سبق
انہوں نے کہا کہ آج ان کی، کل ہماری باری ہے، کُلُّ نَفْسٍ ذَاءِقَۃُ الْمَوْتِ یعنی ہر جاندار کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔ یہ آیت قرآن پاک کی ہے اور سورۃ آل عمران کا حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہمیں لمحہ فکریہ ہونا چاہئے ہر تعزیت کے موقع پہ کہ ہم غور کریں ہر آنے والا لمحہ ہمیں زندگی سے دُور اور قبر سے قریب کر رہا ہے، جہاں ہزاروں سال تنہا پڑے رہنا ہے۔ وہاں کوئی خاندانی، سیاسی، علاقائی، ملکی، خونی کوئی رشتہ حسب نسب کام نہیں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: محبت میں ہار کر جیتنے کا تجربہ تو آپ کا ہو سکتا ہے، جسٹس جمال مندوخیل کا وکیل سنی اتحاد کونسل کو مسکراتے ہوئے جواب
قبر کی پہلی منزل
ڈاکٹر قاری عبدالباسط نے کہا کہ مرنے والے کے ساتھ، صرف اس کا عمل اس کے ساتھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبر پہلی منزل ہے آخرت کی، جو اس میں کامیاب ہوا وہ آخرت میں کامیاب ہوگا، اور آجرت والا دن جو پچاس ہزار سال والا دن ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: راشد نصیر کا یو ٹیوبر عادل راجہ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ، دوسرے دن کی سماعت
یاد دہانی اور دعا
انہوں نے کہا کہ تعزیت کے معنیٰ یہ ہے کہ یاددہانی اور وہ سبق جو ہم بھول چکے ہیں۔ انہوں نے مختلف روایات اور احادیث اور سنت رسول صل اللہ علیہ والہ وسلم سیرت پاک کے حوالے سے سبق آموز مثالیں پیش کیں۔ انہوں نے شکیل محمد خان مرحوم اور دنیا کے تمام مرحومین کی مغفرت اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرنے کی اجتماعی دعائیں کیں۔
شرکاء اور اختتام
اس موقع پہ قونصل پریس محمد عرفان، سابق وفاقی وزیر چوہدری شہباز حسین، جمیعت علمائے اسلام کے مولانا عبدالغفور حیدری، پاکستان انوسٹرز فورم کے چوہدری شفقت محمود، علی خورشیدِ ملک، شریف الزمان، سردار وقاص، اوآئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل آفتاب کھوکھر، پہچان پاکستان کے ایڈیٹر ذکیر احمد بھٹی، کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مسعود احمد پوری، پاکستان پیپلز پارٹی کے چوہدری تصور حسین، مسلم لیگ کے چوہدری اکرم گجر، عالمی اردو مرکز کے صدر اطہر عباسی، پاکستان جرنلسٹس فورم کے تمام ممبران سمیت جدہ کے صحافیوں کی ہر تنظیم کے اراکین نے شرکت کی۔ جدہ، مکہ و دیگر علاقوں سے کمیونٹی ارکان نے امیر محمد خان سے اظہار تعزیت کی۔ تعزیتی محفل کا آغاز قاری محمد آصف کی تلاوت اور معروف حسین کی نظامت سے ہوا۔ آخر میں امیر محمد خان نے شرکاء جدہ میں موجود کا شکریہ ادا کیا۔