ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی والوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 9 ملزمان گرفتار، ملکی و غیرملکی کرنسی برآمد

پشاور میں حوالہ ہنڈی کی کارروائی

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے کارروائی کرتے ہوئے حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والے گروہ کے 9 کارندوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ضروری اوراہم امر ہے کہ اپنے روئیے اورطرزعمل کو تسلیم کریں کیونکہ دوسروں کی رضامندی خوشگوار ہو سکتی ہے لیکن اسکا آپ کیساتھ کوئی تعلق نہیں

کارروائی کی تفصیلات

ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کی ہدایات پر حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث نیٹ ورکس کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت اور اسرائیل کا مائنڈ سیٹ ایک ہی ہے: حافظ نعیم الرحمان نے غزہ کی حمایت میں مارچ کا اعلان کر دیا

گرفتار ملزمان

گرفتار ملزمان میں محمد حمزہ خان، محمد یاسین، امداد اللہ، دانش جمیل، موصم، محمد ابرار، ذاکر علی، محمد علی، اور حق نواز شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ باکسنگ چیلنج: پاکستان کی لاورا اکرم کو سیمی فائنل میں شکست

گرفتاری کی مقامات

ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کو پشاور، نوشہرہ، مردان، اور لوئر دیر کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا، جبکہ چھاپے کے دوران ملزمان سے بھاری مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: چینی صدر آستانہ پہنچ گئے

برآمد شدہ رقم

ملزمان سے مجموعی طور پر 34 لاکھ 60 ہزار روپے برآمد ہوئے، جبکہ غیر ملکی کرنسی کی مد میں 9300 سعودی ریال، 500 اماراتی درہم، 1250 قطری ریال، اور 750 افغانی بھی برآمد ہوئے۔

دیگر شواہد

ملزمان سے حوالہ ہنڈی سے متعلق رسیدیں اور دیگر شواہد بھی برآمد کر لیے گئے۔ ملزمان بغیر لائسنس کرنسی ایکسچینج کا کاروبار کرنے اور حوالہ ہنڈی میں ملوث پائے گئے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...