بانی پی ٹی آئی نے رہائی اور اقتدار کے لیے ڈیل ہی کرنی ہے تو امریکہ کی بجائے پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ سے بھی کی جا سکتی ہے، عثمان مجیب شامی

عثمان مجیب شامی کا تجزیہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ کار عثمان مجیب شامی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کوئی ایسا ہاتھ تلاش کر رہی ہے جس کو پکڑ کو وہ آگے بڑھ سکے لیکن ابھی تک کامیابی نظر نہیں آرہی۔
یہ بھی پڑھیں: دور سے چٹانوں کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے جیسے بہت سارے ہاتھی دریا میں غسل کر رہے ہیں، گاڑی خالی ہوگئی، میں موقع غنیمت جان کر بوگی میں گھس گیا.
امریکہ کے دورے کا سوال
دنیا ٹی وی کے پروگرام تھنک ٹینک میں گفتگو کرتے ہوئے عثمان مجیب شامی نے کہا سوال یہ ہے کہ قاسم اور سلیمان کو امریکا جانے کا مشورہ کس نے دیا۔ اگر دورہ امریکا کے باوجود بھی وہ عمران خان کا ریلیف نہ دلوا سکے تو یہ ناکامی ہو گی۔ اور اگر کامیاب ہو بھی جاتے ہیں تو سوال اٹھیں گے کہ عمران خان نے امریکا کو ایسا کیا دیا جس کے نتیجے میں ریلیف ملا۔ اس ریلیف کے نتیجے میں خان صاحب کی سیاست پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہو گا جس کا جواب دینا مشکل ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ 9مئی میں سزا پانیوالے 25ملزمان کے حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
امریکی مفادات اور انسانی حقوق
انہوں نے کہا دوسری جانب پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ امریکا انسانی حقوق کا بہت بڑا علمبردار ہے، لیکن ہم سب جانتے ہیں کہ امریکا کوئی انسانی حقوق کا علمبردار نہیں بلکہ صرف اپنے مفادات دیکھتا ہے۔ قاسم اور سلیمان اگر امریکا کی بجائے سیدھا پاکستان آتے اور والد سے ملنے سے روکا جاتا تو حکومت کی دنیا بھر میں رسوائی ہوتی کہ بیٹوں کو باپ سے نہیں ملنے دیا جا رہا۔
افغانستان کے ساتھ ڈیل کا امکان
عثمان مجیب شامی نے مزید کہا کہ اگر عمران خان نے اگر ڈیل کے نتیجے میں جیل سے باہر نکلنا اور اقتدار میں آنا ہی ہے تو امریکا کے ساتھ کوئی ساز باز یا ڈیل کی بجائے پاکستان میں موجود اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی ڈیل کی جا سکتی ہے۔ بات چیت اور مذاکرات کے راستے ہمیشہ کھلے ہوتے ہیں۔ اگر امریکا سے ریلیف ملا تو ایجنٹ ہونے کا داغ لگے گا۔