اسرائیلی فورسز کا انسانی ہمدردی مشن پر وار، امدادی کشتی حنظلہ پر قبضہ
اسرائیلی فوج کا امدادی کشتی پر حملہ
غزہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیلی فوج نے اٹلی سے غزہ کی پٹی کے لیے روانہ ہونے والی امدادی کشتی حنظلہ پر حملہ کرتے ہوئے قبضہ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: کرم کے حاجی عقیل، جنہوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ‘مسیحا خاندان’ کا دیا ساتھ
انسانی ہمدردی کا مشن
جہاز بین الاقوامی انسانی ہمدردی مشن کے تحت غزہ میں محصور فلسطینیوں کے لیے خوراک، ادویات اور بچوں کا دودھ لے کر جا رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت اور اسرائیل کو ہی نہیں ان کے سہولت کاروں کو بھی شکست ہوئی: خواجہ سعد رفیق
کشتی کی مدد کی درخواست
انٹرنیشنل کمیٹی ٹو بریک دی سیج آف غزہ کے مطابق ہفتہ کے روز کشتی کے قریب اسرائیلی فوجی پہنچنے لگے تو حنظلہ کی جانب سے ہنگامی مدد کا سگنل جاری کیا گیا۔
کمیٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اطلاع دی کہ قابض افواج کشتی کی جانب بڑھ رہی ہیں، حنظلہ نے ڈسٹرس کال بھی دی۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کا اجلاس ساڑھے 12بجے تک ملتوی
کشتی کی موجودگی
مشن کو منظم کرنے والی فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق امدادی جہاز اس وقت غزہ کے ساحل سے تقریباً 70 ناٹیکل میل کے فاصلے پر تھا۔
اسرائیلی حکام نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ اگر کشتی نے راستہ نہ بدلا تو کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر لا کھڑا کیا: احسن اقبال
کشتی پر چڑھائی
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی اہلکاروں نے زبردستی کشتی پر چڑھائی کی جس کے کچھ دیر بعد کشتی کی لائیو ویڈیو نشریات بھی بند ہو گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی، انٹرمیڈیٹ کے 28 مئی کو ہونے والے پرچے ملتوی
کشتی کے سوار
کشتی پر موجود ایک فرانسیسی رضاکار خاتون اما فوریو نے آخری لمحوں میں اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اسرائیلی فوج آ چکی ہے، ہم اپنے فون سمندر میں پھینک رہے ہیں غزہ میں قتل عام بند کرو۔
کشتی پر 21 غیر مسلح افراد سوار تھے جن میں پارلیمنٹیرینز، ڈاکٹرز اور امدادی کارکن شامل تھے۔ تمام افراد بین الاقوامی قانون کے مطابق انسان دوست مشن پر روانہ ہوئے تھے۔
ماضی کی واقعات
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ بھی میڈلین نامی امدادی کشتی کو اسرائیلی نیوی نے راستے سے واپس موڑ دیا تھا جو غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر جا رہی تھی۔








