پہلے جرگے میں قتل کا حکم دیا اور پھر خود ہی لڑکی کا جنازہ پڑھایا، راولپنڈی میں خاتون کے قتل کا ڈراپ سین
راولپنڈی میں خاتون کا قتل
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)راولپنڈی کے تھانہ پیر ودھائی کے علاقے میں خاتون کے قتل کے حوالے سے نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوشش ہے کہ ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر میں کوئی پیچھے نہ رہ جائے:شزا فاطمہ خواجہ
جرگے کا فیصلہ
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی کے قتل کا فیصلہ جرگہ سربراہ عصمت اللہ نے دیا تھا۔ خاتون کی نماز جنازہ بھی عصمت اللہ نے گھر پر پڑھائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جمعیت علماء اسلام (س) کے امیر مولانا عبد الحق ثانی کی وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن سے منصورہ میں تفصیلی ملاقات
عصمت اللہ کی سرگرمیاں
پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ 11 سے 16 جولائی کے درمیان جرگے میں عصمت اللہ پیش پیش رہا۔
ذرائع کے مطابق جرگے کے سربراہ عصمت اللہ کی بازار میں ہوائی فائرنگ کی وڈیو بھی سامنے آئی تھی، ویڈیو میں عصمت اللہ کو فائرنگ کرتے دیکھا گیا تھا۔ جرگے کا سربراہ عصمت اللہ خان گرفتارہے۔
یہ بھی پڑھیں: راجن پور: بھتہ نہ دینے پر ڈاکوؤں نے 12 ایکڑ پر کھڑی گنے کی فصل کو آگ لگا دی
قتل کے واقعات
خیال رہے کہ 17 اور 18 جولائی کی درمیانی شب راولپنڈی کے پیر ودھائی تھانے کی حدود میں شادی شدہ خاتون کو گلہ دبا کر قتل کر دیا گیا تھا اور پھر راتوں رات تدفین بھی کر دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مردان ؛ ناراض بیوی کو منانے سسرال جانے والا شوہر بھائی سمیت فائرنگ سے قتل
گرفتاریوں کی تفصیلات
خاتون کے قتل کے معاملے میں اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان نے گزشتہ رات خود کو پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔
شوہر کا بیان
مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان کے والد محمد الیاس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے گھر والے اسے رخصتی کا بتا کر لیکر گئے اور پھر دو روز بعد اطلاع ملی کہ لڑکی کو قتل کر دیا گیا ہے۔








