پہلے جرگے میں قتل کا حکم دیا اور پھر خود ہی لڑکی کا جنازہ پڑھایا، راولپنڈی میں خاتون کے قتل کا ڈراپ سین
راولپنڈی میں خاتون کا قتل
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)راولپنڈی کے تھانہ پیر ودھائی کے علاقے میں خاتون کے قتل کے حوالے سے نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کملا ہیرس یا ڈونلڈ ٹرمپ، پاکستان کے لیے کون زیادہ موزوں ہے؟-1
جرگے کا فیصلہ
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی کے قتل کا فیصلہ جرگہ سربراہ عصمت اللہ نے دیا تھا۔ خاتون کی نماز جنازہ بھی عصمت اللہ نے گھر پر پڑھائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: وہ ہنس کر کہنے لگا”حکم کریں“
عصمت اللہ کی سرگرمیاں
پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ 11 سے 16 جولائی کے درمیان جرگے میں عصمت اللہ پیش پیش رہا۔
ذرائع کے مطابق جرگے کے سربراہ عصمت اللہ کی بازار میں ہوائی فائرنگ کی وڈیو بھی سامنے آئی تھی، ویڈیو میں عصمت اللہ کو فائرنگ کرتے دیکھا گیا تھا۔ جرگے کا سربراہ عصمت اللہ خان گرفتارہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کی امریکی ناظم الامور نٹالی اے بیکر اور امریکی قونصل جنرل لاہور کرسٹن کے ہاکنز سے اہم ملاقات
قتل کے واقعات
خیال رہے کہ 17 اور 18 جولائی کی درمیانی شب راولپنڈی کے پیر ودھائی تھانے کی حدود میں شادی شدہ خاتون کو گلہ دبا کر قتل کر دیا گیا تھا اور پھر راتوں رات تدفین بھی کر دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پی اے ایف مسرور بیس پر حملے کی بڑی سازش ناکام بنادی گئی
گرفتاریوں کی تفصیلات
خاتون کے قتل کے معاملے میں اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان نے گزشتہ رات خود کو پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔
شوہر کا بیان
مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان کے والد محمد الیاس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے گھر والے اسے رخصتی کا بتا کر لیکر گئے اور پھر دو روز بعد اطلاع ملی کہ لڑکی کو قتل کر دیا گیا ہے۔








