2025ء کے پہلے 6 مہینوں میں 950 بچوں کے جنسی استحصال کے واقعات رپورٹ

اسلام آباد میں بچوں کے جنسی استحصال کی رپورٹ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ملک میں بچوں کے جنسی استحصال اور بدسلوکی کے حوالے سے غیرسرکاری تنظیم کی رپورٹ میں پریشان کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر سے کل 1956 بچوں کے استحصال کے مقدمات رپورٹ ہوئے جبکہ 2025ء کے پہلے 6 مہینوں میں 950 بچوں کے جنسی استحصال کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: یکم نومبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
اغوا اور لاپتہ بچوں کے مقدمات
غیر سرکاری تنظیم ساحل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری سے جون تک بچوں کے اغوا کے 605 مقدمات درج ہوئے۔ اسی طرح ملک بھر میں 192 بچوں کے لاپتا ہونے کے مقدمات درج کرائے گئے جب کہ اس سال 34 کم عمر بچوں کی شادیوں یا ونی کے مقدمات رپورٹ ہوئے۔ 62 کیسز ایسے رپورٹ ہوئے جن میں نومولود بچوں کو مختلف مقامات پر مردہ یا زندہ پایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت بیروزگاروں کا ملک بن گیا، 10 کروڑ نوجوانوں نے مایوس ہو کر کام کی تلاش ہی ترک کردی
متاثرہ بچوں کی تفصیلات
رپورٹ کیے گئے کیسز میں سے (1019) یعنی 52 فیصد متاثرہ لڑکیاں تھیں اور (875) یعنی 44 فیصد لڑکے تھے۔ 3 فیصد کیسز نئے پیدا ہونے والے بچوں کے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی آرمی چیف نے جنگ کے دوران ایران میں خفیہ کارروائیوں سے متعلق بڑا دعویٰ کر دیا
عمر کے لحاظ سے متاثرہ بچے
رپورٹ کے مطابق 11 سے 15 کی عمر کے بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ 115 سال کی عمر کے زمرے میں کل 658 بچوں کے ساتھ زیادتی کے مقدمات رپورٹ ہوئے، جن میں سے 72 فیصد کیسز پنجاب اور 22 فیصد سندھ سے رپورٹ ہوئے۔ اسی طرح 6 فیصد کیسز خیبر پختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور وفاق سے تھے۔ 59 فیصد کیسز شہری علاقوں سے رپورٹ ہوئے اور 41 فیصد کیسز دیہی علاقوں سے رپورٹ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: امید ہے عمران خان عید سے پہلے رہا ہوں گے: بیرسٹر گوہر علی
مجرموں کے بارے میں معلومات
389 کیسز میں متاثرہ بچوں کی عمر کا ذکر نہیں کیا گیا۔ اسی طرح 49 فیصد کیسز میں ملوث بدسلوکی کرنے والے واقف تھے جبکہ 20 فیصد کیسز میں اجنبی تھے۔ 83 فیصد متاثرین نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ 27 کیسز پولیس اسٹیشن میں غیر رجسٹرڈ تھے اور ایک کیس میں پولیس نے رجسٹریشن سے انکار کیا۔
غیر سرکاری تنظیم کا کردار
ایکسپریس نیوز کے مطابق غیر سرکاری تنظیم 1996 سے بچوں کے جنسی استحصال پر خصوصی توجہ کے ساتھ بچوں کے تحفظ پر کام کر رہی ہے۔ جس کا مقصد بچوں کے لیے ایک حفاظتی ماحول تیار کرنا ہے جو ہر طرح کے تشدد سے پاک ہو، خاص طور پر بچوں کے جنسی استحصال سے پاک۔ تنظیم نے متاثرین کو قانونی اور نفسیاتی مدد بھی فراہم کی ہے۔