حکومت نے شوگر ملز سے چینی کی خریداری کے لیے 9 شرائط عائد کردیں

اجلاس کا انعقاد
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر سیکٹر کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں چینی کی ترسیل میں تاخیر اور معاہدے کی خلاف ورزیوں پر سخت نوٹس لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: رحیم یار خان: بس اور ٹرالر میں تصادم، 8 افراد جاں بحق
اجلاس کے دوران کیے گئے فیصلے
رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ شوگر ملز کے سٹاکس کی مکمل نگرانی کی جائے گی، چینی کی قلت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس کے دوران پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے اجلاس میں مل مالکان کے خدشات پیش کیے۔ وفاقی وزیر کی ہدایت پر شکایتی کمیٹی اور واٹس ایپ گروپ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ چینی کی قیمت اور فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، اور روزانہ کی بنیاد پر شوگر سیکٹر کے مسائل حل کیے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت صارفین اور صنعت دونوں کے مفادات کا تحفظ کرے گی، اور خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف فوری ایکشن ہوگا۔
حکومتی شرائط کا اعلان
آج نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے شوگرملز سے چینی کی فروخت کیلئے 9 شرائط عائد کی گئی ہیں۔ حکومت نے شوگر ملز سے چینی کی خریداری کے لیے سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا ہے، جبکہ محکمہ لوکل گورنمنٹ اور محکمہ خوراک کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے بغیر چینی کی فروخت نہیں ہوگی۔
شوگر ملز کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی حکومتی شرائط کے مطابق شوگر ملز سے چینی کی خریداری کے لیے شوگر ڈیلرز کو آن لائن رقم بھجوانی پڑے گی۔ شوگر ملز نے چینی کی خریداری کے لیے ڈیلرز کے سامنے سیلز ٹیکس رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی شرط رکھ دی ہے۔ ان شرائط کی بدولت چینی کی بروقت خریداری نہ ہونے کی وجہ سے مارکیٹ میں ریٹ 200 روپے فی کلو تجاوز کرنے کا خدشہ ہے۔