حکومت کا الیکٹرک بائیکس 2 سال کی اقساط پر دینے کا فیصلہ

الیکٹرک گاڑیوں اور بائیکس کا فروغ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پیٹرول اور ڈیزل کے بجائے الیکٹرک گاڑیوں اور بائیکس کو فروغ دینے کے لیے وفاقی حکومت نے ایک لاکھ 16 ہزار الیکٹرک بائیکس 2 سالوں کی اقساط پر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: موٹرسائیکل سوار نے مبینہ طورپر لفٹ دینے کے بہانے 12 سالہ لڑکا اغوا کر لیا
اقساط اور سبسڈی اسکیم
ذرائع کے مطابق الیکٹرک بائیکس کے لیے اقساط اور سبسڈی اسکیم تیاری کے آخری مراحل میں داخل ہوگئی، وزیر اعظم شہباز شریف یوم آزادی پر نئی ای وی پالیسی اسکیم کا اعلان بھی کریں گے۔ اسٹیٹ بینک اور بینک ایسوسی ایشن کی جانب سے اسکیم تیار کی جا رہی ہے، جس کے تحت فی الیکٹرک بائیک اور رکشہ پر 50 ہزار کی سبسڈی دی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت اہلیت کے لیے عمر کی حد 18 سے 65 سال تک ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: میرا کسی قسم کا کوئی سیاسی مقصد نہیں، قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر
بائیک کی قیمت اور سبسڈی
فی الیکٹرک بائیک کی قیمت 2 لاکھ 50 ہزار روپے تک مقرر ہونے کا تخمینہ ہے جبکہ 50 ہزار کی سبسڈی اور بقیہ 2 لاکھ سے زائد رقم اقساط میں ادا کرنا ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈاپور نوکری کی پکی کرنے کے لیے ڈبل گیم کھیل رہے ہیں، طلال چوہدری کی گفتگو پروگرام میں
لائسنس ہولڈرز اور ہدف
ذرائع کے مطابق 17 کمپنیاں الیکٹرک بائیکس بنانے کے لیے لائسنس حصول میں کامیاب ہوئیں، پالیسی کے تحت 2030 تک 30 فیصد الیکٹرک وہیکلز کا ہدف مقرر ہے۔ ای وی پالیسی کی کامیابی کے لیے 5 سال میں 100 ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام میں رکاوٹ ڈالنے اور اسے سیاست زدہ کرنے کی بھارتی کوششوں کو مسترد کر دیا
سبسڈی کی تقسیم
رواں مالی سال کے لیے 9 ارب، 2027 کے لیے 19 ارب، سال 2028 میں 24 ارب سے زائد اور سال 2029 میں 26 ارب سے زائد سبسڈی مختص ہوگی۔ سال 2030 میں سبسڈی کی مد میں تقریباً 23 ارب مختص ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر ڈاکیومنٹری جاری، بھارتی پراپیگنڈا بے نقاب
20230 تک کی تیاری کا ہدف
سال 2030 تک 22 لاکھ 13 ہزار الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ پالیسی کے تحت سال 2040 تک 90 فیصد الیکٹرک گاڑیوں کے ہدف کا تخمینہ ہے۔ زیرو ایمشن وہیکل فلیٹ 100 فیصد تک مکمل حاصل کرنے کی مدت 2060 ہوگی۔
ماحولیاتی فوائد
الیکٹرک وہیکل پالیسی کے فروغ سے درآمدی فیول کی لاگت میں کمی آئے گی جبکہ ماحول دوست الیکٹرک گاڑیوں سے ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔