نیمبوں اور مرچ لگا کر پوجا کیے گئے ایئرکرافٹس کتنی بار اُڑے؟
اکھلیش یادو کا تنقید بھرہ بیان
لاہور (طیبہ بخاری سے) سماج وادی پارٹی کے صدر اور رکنِ پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے لوک سبھا میں مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایئر فورس کے طیاروں کے حوالے سے طنزیہ سوال اٹھا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہانیہ عامر کے ٹیلنٹ سے خوفزدہ بھارتیوں کو بشریٰ انصاری نے للکار دیا
سوالات کا سلسلہ
اکھلیش یادو نے کہا: "ہم اب آپ سے مزید سوالات نہیں پوچھنا چاہتے، بس اتنا بتا دیجیے کہ ہمارے وہ بہترین ایئرکرافٹس، جن کی نیمبوں اور مرچ لگا کر پوجا کی گئی تھی، وہ کتنی بار اُڑے؟"
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے حملے کی پیشگی اطلاع سے متعلق بھارتی دعویٰ مسترد کردیا
ایوان میں بحث کا موضوع
یہ بھی پڑھیں: فیض حمید کے ’’کورٹ مارشل‘‘ میں سب کیلئے سبق ، اہم الزام کیا ،آئی ایس آئی کا ’سیاسی سیل‘ کس نے قائم کیا ؟ مظہر عباس نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں.
طنز کا اصل مقصد
اکھلیش یادو کا یہ بیان ایوان میں ایک بار پھر زبردست بحث و تمسخر کا موضوع بن گیا۔ ان کے اس طنز کا اشارہ بھارت میں جنگی طیاروں کی رسمی "پوجا" کی طرف تھا، جو 2019 میں رافیل فائٹر جیٹ کی پہلی کھیپ کے موقع پر کی گئی تھی۔ اس وقت وزیردفاع نے ہندو رسم و رواج کے مطابق طیارے پر نیمبوں، مرچوں اور تلک سے عبادت کی تھی، جسے اپوزیشن نے بارہا تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: قربانی کی کھالیں جمع کرنے کے قواعد و ضوابط جاری
حکومتی دعووں پر سوالات
اکھلیش یادو نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بی جے پی حکومت نے دفاعی شعبے میں جو دعوے کیے، ان پر نہ تو جوابدہی ہے نہ ہی شفافیت۔ انہوں نے پوچھا کہ ان دعوؤں کا زمینی حقیقت سے کتنا تعلق ہے اور عوام کو اصل اعداد و شمار سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میں نے کبھی بھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ کسی شخص کو اتنی شدت سے محسوس کروں گا: حمزہ علی عباسی
بی جے پی کا ردعمل
بی جے پی ارکان نے اکھلیش یادو کے بیان کو "غیر سنجیدہ" قرار دیتے ہوئے مسترد کیا، تاہم اپوزیشن بینچز سے اس بیان پر قہقہے اور تالیوں کی گونج سنائی دی۔
دفاعی اخراجات پر سوالات
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پارلیمنٹ میں دفاعی اخراجات، طیاروں کی کارکردگی اور قومی سلامتی سے متعلق پالیسیوں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اکھلیش یادو کی یہ کاٹ دار تنقید ایک بار پھر ظاہر کرتی ہے کہ لوک سبھا میں اپوزیشن مودی حکومت کی عسکری پالیسیوں کو لے کر مطمئن نہیں۔








