نیمبوں اور مرچ لگا کر پوجا کیے گئے ایئرکرافٹس کتنی بار اُڑے؟
اکھلیش یادو کا تنقید بھرہ بیان
لاہور (طیبہ بخاری سے) سماج وادی پارٹی کے صدر اور رکنِ پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے لوک سبھا میں مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایئر فورس کے طیاروں کے حوالے سے طنزیہ سوال اٹھا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سب سے تعارف ہوا یہ پہلی ملاقات تھی، ہم سب اساتذہ کی بڑی عزت اور قدر کرتے تھے گو ان کے پڑھانے اور سکھانے کے حوالے سے ہمارے تحفظات تھے۔
سوالات کا سلسلہ
اکھلیش یادو نے کہا: "ہم اب آپ سے مزید سوالات نہیں پوچھنا چاہتے، بس اتنا بتا دیجیے کہ ہمارے وہ بہترین ایئرکرافٹس، جن کی نیمبوں اور مرچ لگا کر پوجا کی گئی تھی، وہ کتنی بار اُڑے؟"
یہ بھی پڑھیں: قاہرہ میں آخری دن گزار کے مجھے فرعونوں کے اصلی مسکن “الأقصر” جانا تھا، بڑے فرعونوں کے اصل مقبروں میں جا کر تاریخ کے اوارق کھنگالنے تھے۔
ایوان میں بحث کا موضوع
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ
طنز کا اصل مقصد
اکھلیش یادو کا یہ بیان ایوان میں ایک بار پھر زبردست بحث و تمسخر کا موضوع بن گیا۔ ان کے اس طنز کا اشارہ بھارت میں جنگی طیاروں کی رسمی "پوجا" کی طرف تھا، جو 2019 میں رافیل فائٹر جیٹ کی پہلی کھیپ کے موقع پر کی گئی تھی۔ اس وقت وزیردفاع نے ہندو رسم و رواج کے مطابق طیارے پر نیمبوں، مرچوں اور تلک سے عبادت کی تھی، جسے اپوزیشن نے بارہا تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: پروفیسر ڈاکٹر عرفان ملک رائل کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز آف گلاسگو کے پاکستان میں انٹرنیشنل ایڈوائزر تعینات
حکومتی دعووں پر سوالات
اکھلیش یادو نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بی جے پی حکومت نے دفاعی شعبے میں جو دعوے کیے، ان پر نہ تو جوابدہی ہے نہ ہی شفافیت۔ انہوں نے پوچھا کہ ان دعوؤں کا زمینی حقیقت سے کتنا تعلق ہے اور عوام کو اصل اعداد و شمار سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وی پی این کا استعمال غیر شرعی قرار دے دیا گیا
بی جے پی کا ردعمل
بی جے پی ارکان نے اکھلیش یادو کے بیان کو "غیر سنجیدہ" قرار دیتے ہوئے مسترد کیا، تاہم اپوزیشن بینچز سے اس بیان پر قہقہے اور تالیوں کی گونج سنائی دی۔
دفاعی اخراجات پر سوالات
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پارلیمنٹ میں دفاعی اخراجات، طیاروں کی کارکردگی اور قومی سلامتی سے متعلق پالیسیوں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اکھلیش یادو کی یہ کاٹ دار تنقید ایک بار پھر ظاہر کرتی ہے کہ لوک سبھا میں اپوزیشن مودی حکومت کی عسکری پالیسیوں کو لے کر مطمئن نہیں۔








