نیمبوں اور مرچ لگا کر پوجا کیے گئے ایئرکرافٹس کتنی بار اُڑے؟

اکھلیش یادو کا تنقید بھرہ بیان
لاہور (طیبہ بخاری سے) سماج وادی پارٹی کے صدر اور رکنِ پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے لوک سبھا میں مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایئر فورس کے طیاروں کے حوالے سے طنزیہ سوال اٹھا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جڑواں شہروں سمیت مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
سوالات کا سلسلہ
اکھلیش یادو نے کہا: "ہم اب آپ سے مزید سوالات نہیں پوچھنا چاہتے، بس اتنا بتا دیجیے کہ ہمارے وہ بہترین ایئرکرافٹس، جن کی نیمبوں اور مرچ لگا کر پوجا کی گئی تھی، وہ کتنی بار اُڑے؟"
یہ بھی پڑھیں: معروف ٹک ٹاکر جنت مرزانے پاک بھارت تعلقات کے سوال پر کیا جواب دیا ؟
ایوان میں بحث کا موضوع
یہ بھی پڑھیں: 14، 14 کیس ہیں، ہم پر بہت ظلم کیا جارہا ہے،40 دن کا چلہ کاٹامگرصحت اب تک ٹھیک نہیں ہوئی: شیخ رشید
طنز کا اصل مقصد
اکھلیش یادو کا یہ بیان ایوان میں ایک بار پھر زبردست بحث و تمسخر کا موضوع بن گیا۔ ان کے اس طنز کا اشارہ بھارت میں جنگی طیاروں کی رسمی "پوجا" کی طرف تھا، جو 2019 میں رافیل فائٹر جیٹ کی پہلی کھیپ کے موقع پر کی گئی تھی۔ اس وقت وزیردفاع نے ہندو رسم و رواج کے مطابق طیارے پر نیمبوں، مرچوں اور تلک سے عبادت کی تھی، جسے اپوزیشن نے بارہا تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: آباؤ اجداد کے ہمراہ 1947ء میں اِس ارض مقدس میں آ کر سجدہ ریز ہوئے، قربانیوں کی داستانیں نشان راہ کی حیثیت اختیار کر چکی ہیں
حکومتی دعووں پر سوالات
اکھلیش یادو نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بی جے پی حکومت نے دفاعی شعبے میں جو دعوے کیے، ان پر نہ تو جوابدہی ہے نہ ہی شفافیت۔ انہوں نے پوچھا کہ ان دعوؤں کا زمینی حقیقت سے کتنا تعلق ہے اور عوام کو اصل اعداد و شمار سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محافظ ہی لٹیرے بن گئے؟ کراچی میں وردی پوش اہلکاروں کا چھاپہ، شہری کے گھر سے کروڑوں روپے کی ڈکیتی
بی جے پی کا ردعمل
بی جے پی ارکان نے اکھلیش یادو کے بیان کو "غیر سنجیدہ" قرار دیتے ہوئے مسترد کیا، تاہم اپوزیشن بینچز سے اس بیان پر قہقہے اور تالیوں کی گونج سنائی دی۔
دفاعی اخراجات پر سوالات
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پارلیمنٹ میں دفاعی اخراجات، طیاروں کی کارکردگی اور قومی سلامتی سے متعلق پالیسیوں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اکھلیش یادو کی یہ کاٹ دار تنقید ایک بار پھر ظاہر کرتی ہے کہ لوک سبھا میں اپوزیشن مودی حکومت کی عسکری پالیسیوں کو لے کر مطمئن نہیں۔