خواتین ایتھلیٹس کے لیے جنس ٹیسٹ لازمی قرار

ورلڈ ایتھلیٹکس کا جینڈر ٹیسٹ کا فیصلہ
ٹوکیو (ڈیلی پاکستان آن لائن) ورلڈ ایتھلیٹکس نے خواتین ایتھلیٹس کے لیے لازمی جینڈر ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو باجوہ صاحب لے کر آئے تھے: لطیف کھوسہ
خواتین ایتھلیٹس کی شرائط
عالمی رینکنگ مقابلوں میں ویمن کیٹیگری میں شرکت کی خواہشمند ایتھلیٹس کو جینڈر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ کھلاڑی کی جنس کی تصدیق کیلئے "ایس آر وائی" ٹیسٹ پلیئر کو زندگی میں ایک بار ہی کرانا ہوگا۔ جن ایتھلیٹس کے ٹیسٹ نتائج منفی ہوں گے وہی خواتین کیٹیگری میں شرکت کی اہل ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز کا ساہیوال کے نواحی گاؤں میں بہو کوزندہ جلانے کے واقعہ کا نوٹس
قواعد و ضوابط کی نافذ العمل تاریخ
یہ قانون 25 ستمبر سے ہونیوالی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ سے نافذ العمل ہوگا۔ چیمپئن شپ میں شرکت کی خواہشمند خواتین ایتھلیٹس یکم ستمبر تک ٹیسٹ کے نتائج جمع کرانے کی پابند ہوں گی۔
جینڈر ٹیسٹ کی ذمہ داری
ورلڈ ایتھلیٹکس کے مطابق ایتھلیٹکس کے جینڈر ٹیسٹ کی ذمہ داری متعلقہ فیڈریشن کی ہوگی۔ عالمی چیمپئن شپ سے قبل ٹیسٹ کیلئے فی کھلاڑی 100 ڈالر ادا کریں گے۔