آئین و قانون سے ہی ملکی مسائل حل اور ناانصافیوں کو ختم کرنا ہوگا، شاہد خاقان عباسی
شاہد خاقان عباسی کی تنقید
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیراعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے۔
احتجاج کا اظہار
وفاقی دارالحکومت میں کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت یہاں ملک کے شہریوں کو ان کا حق دینے کو تیار نہیں، آج کیوں اس ملک کے نوجوان بندوق اٹھاتے ہیں؟ آج بلوچستان اور فاٹا میں کیا حالات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سٹیٹ لائف کا سرکاری ملازمین کے لئے تاحیات پنشن سکیم لانے کا فیصلہ
معاشی مسائل
آج ضم شدہ اضلاع کو وہ رقم بھی نہیں ملی جو سابق فاٹا کا حصہ ہوا کرتی تھی، ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے۔ یہاں کوئی بھی جو مرضی کرلے کوئی پوچھنے والا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جس نے کیس فائل کیا ہے وہ وکلا کہاں ہیں؟ جسٹس کے کے آغا کا جسٹس طارق محمود جہانگیری ڈگری کیس میں استفسار
جماعتی انصاف
سربراہ عوام پاکستان کا کہنا تھا کہ ایک جماعت کی لیڈر شپ کو 10،10 اور بیس بیس سال کی سزائیں دے دی گئیں، یہاں بند عدالتیں اور بند فیصلے ہوتے ہیں، یہ ملک کیسے چلے گا اس کا آج کسی کو کوئی احساس نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایک طبی معجزہ—پنجاب نے تاریخ رقم کر دی
آئینی حل کی ضرورت
آئین و قانون سے ہی ملکی مسائل حل کیے جا سکتے ہیں، اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے، ملک میں ناانصافیوں کو ختم کرنا ہوگا۔
عوام کی حالت
ملک کے عوام غریب سے غریب ہوتے جا رہے ہیں، یہاں اشرافیہ امیر سے امیر ہوتی جا رہی ہے، چینی کی ایکسپورٹ شروع ہوتے ہی قیمتیں بڑھ گئیں، کسان کو ایک پیسے کا فائدہ نہیں۔







