سرکاری افسران اور ڈیلرز کی ملی بھگت؟ شوگرملز کا تعلق صرف ایکس مل قیمت تک محدود، بازار میں چینی مہنگی ہے تو حکومت اس پر توجہ دے: ترجمان

چینی کی قلت اور حکومت کی کارروائیاں
لاہور (ویب ڈیسک) بازاروں میں چینی ناپید ہوچکی ہے اور لاہور میں کئی سٹورز پر چینی کی فروخت نہیں ہورہی۔ چینی کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکامی کے بعد حکومت نے شوگرملز مالکان و ڈیلرز کے خلاف کارروائی کا راستہ اپنالیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں کمی
شوگرملز ایسوسی ایشن کا بیان
شوگرملزایسوسی ایشن نے حکومتی انتظامیہ کی مبینہ بدانتظامی کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے اور کہا ہے کہ 18 جولائی سے حکومت شوگرملز سے 165 روپے فی کلوگرام کے حساب سے چینی خرید رہی ہے، جس کی سپلائی بھی اب معمول کے مطابق جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دیدی
چینی کی قیمتوں کا مسئلہ
ترجمان شوگرملز ایسوسی ایشن نے دنیا نیوز کو بتایاکہ حکومت نے 18 جولائی سے165 روپے فی کلو کے حساب سے چینی قبضہ میں لے لی، شوگرملز کا تعلق صرف ایکس مل قیمت تک محدود ہے۔ اگر بازار میں چینی مہنگی ہے تو حکومت اُس پر توجہ دے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف ٹک ٹاکر رجب بٹ اس وقت کہاں ہیں؟ حیران کن انکشاف
چینی کی مصنوعی قلت کا الزام
انہوں نے مزید کہا کہ چینی کی قیمتوں کو برآمدات سے جوڑنا سراسر حقائق کے منافی ہے۔ ڈیلرز اور سٹہ مافیا چینی کی مصنوعی قلت کا تاثر دے رہے ہیں، شوگر انڈسٹری کو ری ریگولیٹ کیا جائے تاکہ معاملات بہتر ہوں، ملوں کا تعلق صرف ایکس مل قیمت تک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد سے گلگت بلتستان جانے والی تمام مسافر بس سروسز کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا
چینی کی وافر سٹاک کی موجودگی
ترجمان کاکہنا ہے کہ ملک میں وسط نومبر 2025 تک چینی کے وافر سٹاک موجود ہیں۔ حکومت کی طرف سے بعض انتظامی اقدامات کی وجہ سے سپلائی چین متاثر ہوئی تھی، لیکن اب بہتری آنے پر معمول کے مطابق سپلائی جاری ہے۔ اگر مارکیٹ میں چینی مہنگی مل رہی ہے تو حکومت کو اس پر توجہ دینا چاہئے اور متعلقہ ذمہ داران کا احتساب کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: سارہ خان کے ’اینٹی فیمینزم‘ خیالات نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی
حکومتی کاروائیاں
ادھر دنیا نیوز کی ہی 14 جولائی کی ایک خبرکے مطابق حکومت اور شوگر انڈسٹری کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں، چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو گرام مقرر کردی گئی ہے۔ وزارت غذائی تحفظ کے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شوگر ملوں کے ساتھ بات چیت کے نتیجے میں چینی کی ایکس مل قیمت مقرر کردی گئی ہے، اور تمام صوبائی حکومتیں اس فیصلے کی روشنی میں عوام کو سستی چینی کی دستیابی یقینی بنائیں گی۔
شوگرملز اور ڈیلرز کے خلاف کریک ڈاؤن
حکومت نے چینی کی قیمتوں میں کمی لانے میں ناکامی کے بعد شوگرملز مالکان اور ڈیلرز کے خلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں۔ گزشتہ روز یہ خبر آئی تھی کہ ملک بھر سے 15 سے زائد بڑے شوگر ڈیلرز اور 7 شوگر ملز مالکان کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں شوگر ڈیلرز اسد بٹ کو لاہور اور کراچی سے طلحہ کپور کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شوگر ڈیلر اسد بٹ لاہور سے ملائشیا اور طلحہ کپور کراچی سے دبئی جا رہے تھے۔