پاک-افغان بارڈر سے منسلک قبائل نے خارجی دہشت گردوں کے خلاف بڑا فیصلہ کرلیا

پشاور: دہشت گردوں کے خلاف قبائلی فیصلہ
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لوئر دیر میں پاک۔افغان بارڈر سے منسلک قبائل نے علاقے میں موجود خارجی دہشت گردوں کے خلاف بڑا فیصلہ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی ہی محنت کے پیسے فقیر کی طرح مانگنے پڑتے ہیں، سینئر اداکار محمد احمد
ہتھیار اٹھانے کا فیصلہ
تفصیلات کے مطابق لوئر دیر میں پاک افغان بارڈر سے منسلک مسکینی درہ کے قبائل نے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے اور انہیں اپنے علاقوں میں نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کیلئے حکومت کو 64ارکان کی حمایت درکار، اصل میں پوزیشن کیا ہے؟ جانیے
جرگہ کا اعلان
’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے مطابق قبائل جرگے نے اعلان کیا کہ اگر دہشت گردوں نے کوئی تخریب کاری کرنے کی کوشش کی تو ان کی جائیدادوں کو ضبط کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خاندانوں کو علاقہ بدر کیا جائے گا۔ جرگے نے دہشت گردوں کے خلاف اسلحہ اٹھانے کا فیصلہ کرلیا اور دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے رات کو پہرہ دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی؛ سی ویو کے قریب دو بچوں سمیت 3 افراد کے ڈوبنے کے واقعہ کی ابتدائی معلومات سامنے آ گئیں
سیکیورٹی حالات
گزشتہ روز سیکیورٹی ذرائع نے کہا تھا کہ خوارج باجوڑ میں آبادی کے درمیان رہ کر دہشت گردانہ اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ خیبر پختونخوا کی حکومت بشمول وزیر اعلیٰ اور سیکیورٹی حکام نے وہاں کے قبائل کے سامنے 3 نکات رکھے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ہڈی ٹوٹنے کے بارے میں عام غلط فہمیاں جو آپ کو غلط معلومات فراہم کرتی ہیں
قبائلی تجاویز
نکات میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ان خارجیوں کو جن کی زیادہ تعداد افغانیوں پر مشتمل ہے، کو باہر نکالیں۔ اگر قبائل خوارجین خود نہیں نکال سکتے تو ایک یا دو دن کے لیے علاقہ خالی کر دیں تاکہ سیکیورٹی فورسز ان خوارجین کو اُن کے انجام تک پہنچا سکیں۔
اگر یہ دونوں کام نہیں کیے جا سکتے تو حتی الامکان حد تک Collateral Damage سے بچیں کیونکہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ہر صورت جاری رہے گی۔
مکالمے کی عدم دستیابی
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے ساتھ حکومتی سطح پر کوئی بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جب تک کہ وہ ریاست کے سامنے مکمل طور پر سر تسلیم خم نہ کر دیں۔