عید میلاد النبیﷺ پر سیکیورٹی کے لیے ہدایات جاری، نفرت انگیز تقاریر، اسلحے کی نمائش، ہوائی فائرنگ پر سخت پابندی ہوگی

سیکیورٹی انتظامات کی ہدایات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) محکمہ داخلہ پنجاب نے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد سے پہلے تمام سیکیورٹی انتظامات کے لیے ہدایات جاری کر دی ہیں۔ انٹرنل سیکیورٹی ونگ نے 12 ربیع الاول کے موقع پر پولیس اور انتظامیہ کو حفاظتی انتظامات کے لیے ہدایات فراہم کیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: 3 بھائی دریائے راوی میں ڈوب کر جاں بحق
محفوظ انتظامات کی تفصیلات
ہدایت کے مطابق، عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تمام حفاظتی انتظامات محرم الحرام کی طرز پر فول پروف بنائے جائیں گے۔ لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال، وال چاکنگ، نفرت انگیز تقاریر، اسلحے کی نمائش اور ہوائی فائرنگ پر سخت پابندی ہوگی۔
تمام جلوس، محافل اور عوامی اجتماعات کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا اور تمام مساجد، عبادت گاہوں اور مزارات پر اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔ بڑے اجتماعات کے داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹس اور میٹل ڈیٹیکٹر کا استعمال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کچے کے ڈاکوؤں نے بچوں کو اغوا کر لیا، ویڈیو بھی ریلیز
خواتین کی تلاشی اور دیگر حفاظتی اقدامات
محکمہ داخلہ نے ہدایت دی ہے کہ خواتین کی تلاشی کے لیے لیڈی پولیس کی تعیناتی یقینی بنائی جائے۔ فوڈ سیفٹی آفیسر اور متعلقہ ڈاکٹر سبیلوں پر مشروبات اور لنگر اوپر کھانے کی چیکنگ کریں گے۔ مقررین کے لیے ہدایت ہے کہ وہ کسی فرقے کے خلاف قابل اعتراض اور اشتعال انگیز تقریریں نہ کریں۔
جلوس کے راستوں سے ملبہ اور تعمیراتی مواد ہٹایا جائے گا اور چھتوں پر بھی پولیس تعینات کی جائے گی۔ حساس راستوں پر اضافی کیمرے نصب کیے جائیں گے اور انہیں ضلعی کنٹرول روم اور سیف سٹی سے منسلک کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ٹرمپ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست
بجلی کی فراہمی اور ٹریفک کے انتظامات
محکمہ داخلہ پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ جلوس کے راستوں اور محافل میلاد میں روشنی کے لیے بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔ جلوس روٹس پر واپڈا کی اہم ٹرانسمیشن لائنوں اور ایس این جی پی ایل کی گیس پائپ لائنوں کی حفاظت کی جائے گی۔
تمام بڑے جلوسوں اور اجتماعات کے لیے ٹریفک ایڈوائزری پلان اور روٹ جاری کیا جائے گا اور جلوسوں ریلیوں کے قریب لاوارث گاڑیوں کو بروقت ہٹایا جائے گا۔ عوامی اجتماعات سے محفوظ فاصلے پر ہی پارکنگ کی اجازت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: جاپان میں خوفناک زلزلہ، ریکٹر سکیل پر شدت 6.1 ریکارڈ
ایمرجنسی اور دفتری تعاون
محکمہ داخلہ پنجاب نے ہنگامی اخراج کے حوالے سے پولیس اہلکاروں اور رضاکاروں کی تربیت کی ہدایت کی ہے۔ صوبہ بھر کے تمام شہروں کے داخلی خارجی راستوں پر حفاظتی اقدامات یقین بنائے جائیں۔ ممتاز مذہبی و سیاسی رہنماؤں کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق ادارے جیسے ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور محکمہ صحت کو ہائی الرٹ پر رکھا جائے گا۔ تمام قانون نافذ کرنے والے اور انٹیلی جنس ادارے قریبی رابطہ برقرار رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی شیلٹرز میں لڑائیاں ہونے لگیں
سوشل میڈیا کی نگرانی
محکمہ داخلہ پنجاب نے فرقہ واریت کی روک تھام کے لیے سائبر پیٹرولنگ سیل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی کڑی نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تمام اضلاع میں کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال رہیں گے اور ان کا ویڈیو رابط محکمہ داخلہ کے مرکزی کنٹرول روم سے برقرار رکھا جائے گا۔
رپورٹنگ اور معلومات کا تبادلہ
ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز کو تمام انتظامات کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کمشنرز اور آر پی اوز ان سے رپورٹ لیں گے۔ تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بروقت انفارمیشن شیئرنگ کی جائے گی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
ہدایت کی گئی ہے کہ تمام سیکیورٹی اہلکار محافل میلاد اور جلوسوں کے مکمل منتشر ہونے تک ڈیوٹی پر موجود رہیں۔