متحدہ عرب امارات میں ڈاکٹرز نے ایسی خاتون کی جان بچا لی جس کا دل 40 منٹ تک بند رہا

ڈاکٹرز کا حیران کن دعویٰ
دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ڈاکٹرز نے حیران کن دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسی خاتون کی جان بچائی، جس کا دل تقریباً 40 منٹ تک بند رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: چین کا سمندری ریف پر قبضے کا دعویٰ، فلپائن اور امریکہ نے میزائل فائر کردیے۔
ہسپتال میں ایمرجنسی کی حالت
عرب اخبار ’گلف نیوز‘ کے مطابق ریاست فجیرہ کے ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ایسی خاتون کی جان بچانے میں کامیابی حاصل کی جن کا دل شدید ہارٹ اٹیک کے بعد تقریباً 40 منٹ تک بند رہا۔ رپورٹ کے مطابق خاتون کو اچانک حرکت قلب بند ہونے کے بعد ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں فوری طور پر لایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: قلعہ نما رہائش، روبوٹ کتے اور وفاداروں کا انتخاب: امریکہ میں طاقت کا نیا مرکز جہاں ٹرمپ نئی حکومت کی تشکیل میں مصروف ہیں
جدید بحالی تکنیکوں کا استعمال
محکمہ صحت کے مطابق ایک ماہر میڈیکل ٹیم نے جدید بحالی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے مسلسل محنت سے خاتون کی دھڑکن بحال کی اور ان کی جان بچائی۔ منتظمین کے مطابق ڈاکٹرز کی ہوشیاری اور طبی امداد سے خاتون میں کسی طرح کی کوئی پیچیدگی نہیں ہوئی اور یہ کہ مذکورہ علاج سے مستقبل میں بھی خاتون میں کوئی منفی اثر نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں 300 روپے مالیت کی نسوار چوری پر مقدمہ درج
ہسپتال کی تیاری اور ٹیم کی مہارت
فجیرہ ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد عبید الخادم نے اس کیس کو ہسپتال کی تیاری اور میڈیکل اسٹاف کی غیر معمولی مہارت کا منہ بولتا ثبوت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ کامیابی ان کے ہسپتال کے ٹیم ورک اور ہنگامی حالات میں فوری ردعمل کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے، جو جدید اور محفوظ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے ان کے عزم کو تقویت دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کی جانب سے پنجاب میں ریسٹورنٹس، بیکریوں اور شادی ہالز کے لیے اہم ہدایات
ایمرجنسی اور کارڈیالوجی ٹیم کا Coordination
ہسپتال کے کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر ثائر خازیم نے بتایا کہ ایمرجنسی اور کارڈیالوجی ٹیموں کے درمیان فوری اور موثر رابطہ کاری اس کامیابی کی بنیاد تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ طویل عرصے تک حرکت قلب بند ہونے کے باوجود ہمارے مربوط ردعمل نے خاتون کی جان بچانے اور مکمل صحت یابی کو یقینی بنایا۔
علاج کی تفصیلات
اگرچہ ہسپتال منتظمین اور ڈاکٹرز نے چالیس منٹ تک دل کی دھڑکن بند رہنے کے باوجود خاتون کو بچانے کا دعویٰ کیا، تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ خاتون کو کس طرح کا علاج فراہم کیا گیا۔