بھارتی صنعتکار مکیش امبانی کے چھوٹے بھائی انیل امبانی اور ان کی کمپنی پر اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ساتھ فراڈ کا الزام،تفتیش جاری

تحقیقات کا آغاز
ممبئی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کے وفاقی تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ امیرترین بھارتی صنعت کار مکیش امبانی کے چھوٹے بھائی انیل امبانی اور ان کی کمپنی ریلائنس کمیونیکیشنز لمیٹڈ کے خلاف فراڈ کے الزامات پر کریمنل کیس کی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کے سیاست سے تعلق پر وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری کا “تبصرہ”
فراڈ کے الزامات
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی تحقیقاتی ادارے نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے انیل امبانی اور ریلائنس کمیونیکیشنز پر فراڈ کے ذریعے 30 ارب بھارتی روپے (344 ملین ڈالر) کا نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس کے بعد بھارت کے سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے ممبئی میں واقع انیل امبانی کے گھر اور ریلائنس کمیونیکیشنز کے دفاتر پر چھاپہ مارا، اور تلاشی لی گئی ہے جبکہ کمپنی اس وقت دیوالیہ ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سولر سسٹم کی قیمتوں میں اضافہ
فنڈز کا غلط استعمال
ایجنسی نے بتایا کہ انیل امبانی اور ان کی کمپنی نے بینک کے فنڈز کا غلط استعمال کرتے ہوئے انہیں طے شدہ معاہدے کے خلاف دوسری جگہوں پر استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ: ماحول کی بہتری کیلئے پلاسٹک شاپنگ بیگز پر مکمل پابندی عائد
ردعمل کی عدم موجودگی
امبانی اور ریلائنس کمیونیکیشنز کے ترجمان نے اس حوالے سے رابطے کے باوجود کوئی ردعمل نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں: الیکٹرانک جنگ: مہنگے ہتھیاروں کو ناکارہ کرنے کا ایک سستا روسی طریقہ جو نیٹو افواج کو بھی حیرت میں ڈال دیا
ماضی میں چھاپوں کی تفصیلات
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ انڈیا کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی ریلائنس گروپ سے جڑے 35 مقامات کی تلاشی لی تھی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا تھا کہ یہ چھاپے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ اور سرکاری فنڈ کی منتقلی سے متعلق تفتیش کا حصہ تھے۔
الزامات کی تردید
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ریلائنس گروپ نے درخواست کے باوجود بیان نہیں دیا، لیکن گروپ کے ذرائع نے ان الزامات کو مسترد کردیا۔