دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال، خواجہ سلمان رفیق اور ملک محمد احمد خان قصور پہنچ گئے

صوبائی وزیر صحت کا ضلع قصور کا دورہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) صوبائی وزیر صحت و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ خواجہ سلمان رفیق اور سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے ضلع قصور پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: آپ کا اصلی وجود، دوسروں کی آراء اور نظریات کا مرہون منت ہے لیکن یہ بھی ضروری اور سچ نہیں کہ آپ ان آراء اور نظریات کو زندگی بھر اپنائے رکھیں
اجلاس کی صدارت
صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق اور سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ڈپٹی کمشنر آفس قصور میں اجلاس کی صدارت بھی کی۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا، سیکرٹری محکمہ اریگیشن، ڈی سی قصور اور چیف انجینئر لاہور زون نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: 8 پاکستانیوں کا قتل: پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا بیان سامنے آگیا
سیلابی صورتحال پر بریفنگ
سیکرٹری اریگیشن، ڈپٹی کمشنر ضلع قصور اور ڈی جی پی ڈی ایم اے نے سیلاب کی موجودہ صورتحال پر صوبائی وزیر کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں دریائے چناب میں سیالکوٹ اور گجرات میں ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن، ڈپٹی کمشنرز گجرات اور سیالکوٹ نے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب سے سینٹ کی خالی نشست پر پولنگ 29 مئی کو ہوگی
وزیر کی اہم ہدایات
صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہاں موقع پر خود سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا ہے۔ متاثرہ علاقہ جات میں امدادی سرگرمیوں کو تیز کر دیا گیا ہے۔ آئندہ 24 گھنٹوں میں دریاؤں کے بہاؤ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہبازشریف اور اسحاق ڈار نجکاری میں یقین نہیں رکھتے، مفتاح اسماعیل
مقامی انتظامیہ کی تیاری
سیالکوٹ اور گجرات کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دریا کے کناروں سے شہریوں کے فوری انخلاء کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب سے 72 گاؤں متاثر ہو سکتے ہیں۔ اب تک 17 ہزار سے زائد شہریوں کو دریاؤں کے پاٹ سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جوڈیشل کمیشن نے اپنی کارروائی پبلک کرنے کا مطالبہ پھر مسترد کر دیا
ریلیف کیمپس اور ریسکیو آپریشن
تلوار پوسٹ ولے والا وکھی ونڈ اور سیجراں ولنرایبل پوائنٹس ہیں۔ شہریوں کی سہولت کی خاطر 26 فلڈ ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ ریسکیو 1122 شہریوں کا بروقت انخلاء کو یقینی بنا رہی ہے۔ ریسکیو، سول ڈیفنس اور دیگر متعلقہ محکمہ جات فیلڈ میں مکمل طور پر متحرک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سیاحت کیلئے محفوظ ملک، لوگ امن پسند ہیں: عطا تارڑ
سپیکر پنجاب اسمبلی کا بیان
اس موقع پر سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گنڈا سنگھ والا کے اطراف ستلج سے تمام شہریوں کو بحفاظت محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ دریائے راوی اور دریائے ستلج کے پاٹ میں قائم آبادیوں کے انخلاء کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ متاثرہ علاقہ جات میں شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کی معلومات
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ ندی نالوں کے اطراف آبادیوں کو ممکنہ خطرے کے پیش نظر آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔ خستہ حال عمارتوں میں مقیم شہریوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔