راولپنڈی میں شوہر نے بڑے بیٹے کے ساتھ مل کر اپنی بیوی اور چھوٹے بیٹے پر تیزاب پھینک دیا۔

تازہ ترین واقعہ راولپنڈی میں تیزاب گردی
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) شہر میں ایک شوہر نے اپنے بیٹے کے ساتھ مل کر اپنی بیوی کو گھریلو جھگڑے کے بعد تیزاب گردی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ واقعہ راولپنڈی کے تھانہ سول لائن کے علاقے راجہ اکرم کالونی میں پیش آیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کے سستے ترین پلاٹس اور سب سے بہترین سہولیات کے ساتھ چوہدری اورنگزیب نے بڑا اعلان کر کے مڈل کلاس طبقے کا دل جیت لیا
واقعہ کی تفصیلات
خاوند فاروق ندیم نے اپنے بیٹے کے ہمراہ اہلیہ اور چھوٹے بیٹے پر تیزاب پھینکا۔ یہ واقعہ گھریلو جھگڑے کے نتیجے میں ہوا، جس کے بعد پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج کرکے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ متاثرہ خاتون مریم فاروق نے بتایا کہ اس کا خاوند کام کاج نہیں کرتا اور اس نے ان کے گزر بسر کے لیے گھر میں بیوٹی پارلر بنایا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے اہم شہر میں 13 سالہ سگی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنوانے والی ماں کو گرفتار ، افسوسناک انکشاف
واقعے کا سبب اور تشدد
خاتون کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ واقعے کے وقت وہ اپنے چھوٹے بیٹے داؤد فاروق اور بیٹیوں کے ہمراہ گھر پر موجود تھیں کہ خاوند فاروق ندیم اور 17 سالہ بیٹا عمر فاروق باہر سے گھر میں داخل ہوئے۔ خاوند نے اچانک نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے تشدد شروع کر دیا، اور بیٹے عمر فاروق کے ہاتھ میں تیزاب کی بوتل تھی، جسے خاوند نے اس کے ہاتھ سے چھین کر خاتون پر پھینکا۔ اس کے نتیجے میں خاتون کے بازو اور گردن جھلس گئی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے خلاف دوبارہ جارحیت کی تومنہ توڑ جواب ملےگا‘‘ پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف جنر ل پاکپور کا بیان
اہل محلے کی مداخلت اور پولیس کارروائی
خاتون کی چیخ و پکار اور شور سن کر اہل محلہ نے خاوند اور بیٹے سے جان چھڑائی اور پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر دونوں کو گرفتار کر لیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق باپ اور بیٹے نے گھریلو لڑائی جھگڑے پر اہلیہ اور دوسرے بیٹے پر باتھ روم میں استعمال ہونے والا تیزاب گرایا۔ متاثرہ خاتون اور بیٹے کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور انہیں علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس کی کارروائی اور عزم
پولیس ترجمان نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم ناقابل برداشت ہیں۔ ملزمان کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان کر کے قرار واقعی سزا دلوانے کا عزم کیا گیا ہے۔