پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اکاؤنٹ سے کیش پیسے نکلوا کر پرائیویٹ کمپنی کو منتقل کیے گئے، رکن قومی اسمبلی شہلا رضا کا الزام

اجلاس کی تفصیلات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس ثنا اللہ مستی خیل کی زیر صدارت ہوا، جس میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کی مالی بےضابطگیوں، کھلاڑیوں کو ڈیلی الاؤنسز کی عدم ادائیگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں صدر پی ایچ ایف طارق بگٹی، سیکرٹری رانا مجاہد، کپتان عماد بٹ، سیکرٹری آئی پی سی محی الدین وانی شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: مارشل لا کا نفاذ جنوبی کورین صدر کو لے ڈوبا، مواخذے کی تحریک کامیاب
الزامات اور تحقیقات
ایکسپریس نیوز کے مطابق، دوران اجلاس رکن قومی اسمبلی شہلا رضا نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے عہدیداران پر سنگین الزامات عائد کیے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایچ ایف کے اکاؤنٹ سے کیش نکلوائے گئے اور آصف باجوہ کے رشتہ دار کی کمپنی میں پیسے گئے۔ یہ تمام فائلیں ہمارے پاس موجود ہیں تو اسپورٹس بورڈ کے پاس کیوں نہیں؟ سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف رانا مجاہد کی تعیناتی بھی غیر آئینی ہے جو میں ثابت کرسکتی ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: خواجہ سرا برادری کی شناخت کو با اختیار بنانے کے لیے کراچی کے فریئر ہال میں دوسرے ٹرانسجینڈر فیسٹیول کا انعقاد
پاکستان ہاکی کی کامیابیاں
شہلا رضا نے کہا کہ پاکستان 17 ویں یا 18 ویں نمبر کی ٹیموں سے جیت کر 15 ویں نمبر پر آیا ہے اور ٹاپ ٹین والی پرو ہاکی لیگ میں شرکت کرنے جارہی ہے۔ کمیٹی کی رکن مہرین رزاق بھٹو نے کہا کہ پاکستان نے میرٹ پر کوالیفائی نہیں کیا، ہم نیوزی لینڈ کی خیرات میں چھوڑی ہوئی جگہ پر کھیلنے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ماہرہ خان نے خلیل الرحمان قمر سے اختلاف پر پہلی مرتبہ خاموشی توڑ دی
مالی معاملات اور آڈٹ کی ضرورت
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جس نے ہاکی فیڈریشن کا ایک روپیہ بھی کھایا ہے میں وہ واپس لوں گا۔ کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔ ایک طرف کہا جارہا ہے کہ مالی بدعنوانی ہوئی جبکہ دوسری طرف کہا جا رہا ہے کہ مالی بدعنوانی نہیں ہوئی۔ ہاکی فیڈریشن کا خصوصی آڈٹ کرایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نام نہاد پرامن احتجاج کی آڑ میں پولیس، رینجرز پر حملے قابل مذمت ہیں، وزیراعظم کا رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس
پرو لیگ کی تیاری
رانا مجاہد نے کہا کہ پرو لیگ بہت بڑا ایونٹ ہے، اس میں دنیا کی 10 بہترین ٹیمیں حصہ لیتی ہیں۔ سیکرٹری آئی پی سی محی الدین وانی نے کہا کہ پرو لیگ میں شرکت کے لیے 35 کروڑ روپے درکار ہیں۔ پاکستان ہاکی ٹیم پرو لیگ میں شرکت کرے گی۔ 25 کروڑ وزارت خزانہ دے گی جبکہ 10 کروڑ روپے سپانسر شپ کے ذریعے حاصل کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو مہنگائی کے تناسب سے ریلیف دینے کا فیصلہ
حکومتی گرانٹس اور مالی صورتحال
سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن، رانا مجاہد نے کہا کہ میں نے 10 سال قومی ہاکی ٹیم کی خدمت کی ہے اور میں ورلڈ چیمپئن ٹیم کا حصہ بھی رہا ہوں۔ صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کہا کہ ہمیں 2 سال قبل تک پاکستان اسپورٹس بورڈ 35 لاکھ ماہانہ دیا کرتا تھا، جو اب نہیں دے رہا۔
یہ بھی پڑھیں: انکم ٹیکس ریٹرن کی تاریخ میں توسیع کی خبریں بے بنیادہیں، ایف بی آر
ذیلی کمیٹی کی تشکیل
قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ نے ہاکی فیڈریشن کے معاملات پر ذیلی کمیٹی دوبارہ تشکیل دے دی ہے۔ شیخ آفتاب احمد کو کنوینر مقرر کیا گیا ہے جبکہ ارکان میں خواجہ اظہار، سیدہ شہلا رضا، یوسف خان، انجم عقیل، رسول بخش خان، سید وسیم قادر، مہرین رزاق بھٹو شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صاحبزاد حامد رضا نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سیکریٹری اطلاعات کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
قانونی حیثیت پر غور
کمیٹی نے وزارت قانون، اٹارنی جنرل، اور وزارت آئی پی سی سے معاونت لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ایچ ایف کے صدر طارق بگٹی اور سیکرٹری رانا مجاہد کمیٹی کو مالی معاملات پر بریفنگ دیں گے۔ ذیلی کمیٹی 30 روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔
چالوں اور شکایات
چیئرمین کمیٹی ثنا اللہ مستی خیل نے کہا کہ اگر دونوں اداروں نے اقدام غیر آئینی قرار دیا تو صدر پی ایچ ایف کو فوراً عہدہ چھوڑنا ہوگا۔ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں اگر رانا ثنا اللہ شرکت نہیں کرتے تو اجلاس نہیں ہوگا۔