پنجاب چیریٹیز کمیشن کا غیر رجسٹرڈ فلاحی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ

پنجاب چیریٹیز کمیشن کا فیصلہ
لاہور (ویب ڈیسک) پنجاب چیریٹیز کمیشن نے غیر رجسٹرڈ فلاحی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ فیصلہ محکمہ داخلہ میں پنجاب چیریٹیز کمیشن کے 23ویں اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں کمشنرز چیریٹی کمیشن سید علی مرتضیٰ، کیپٹن (ر) اسد اللہ، اسامہ صدیق، سپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمن اور سی سی او کرنل (ر) شہزاد عامر شریک ہوئے تھے۔ اس دوران چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب چیریٹیز کمیشن کرنل شہزاد عامر نے بریفنگ دی اور کہا ہے کہ پنجاب میں خیراتی اداروں کیلئے پنجاب چیریٹی کمیشن سے رجسٹریشن لازم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق ایئر چیف سہیل امان نے بھارت کیخلاف جنگ کے بعد ایئر فورس کے جوانوں کی دلچسپ شکایت بتا دی
محکمہ داخلہ کی ترجیحات
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پنجاب چیریٹیز کمیشن کے موثر اقدامات سے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے میں مدد ملی۔ قانونی اور مثبت کردار ادا کرنے والی این جی اوز کا تحفظ اور باہمی تعاون محکمہ داخلہ کی ترجیح ہے۔ اجلاس میں رجسٹرڈ فلاحی اداروں کی تربیت اور کپیسیٹی بلڈنگ پر زور دیا گیا اور پنجاب چیریٹیز کمیشن میں نئی بھرتیوں کیلئے سفارشات کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ویپنگ سمیت وہ 7 عادتیں جو مردانہ صحت کو متاثر کرتی ہیں
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اقدامات
بریفنگ میں شرکاء کو بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تحت موثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ عالمی قواعد اور ملکی قوانین پر سختی سے عملدرآمد کروایا جا رہا ہے۔ فلاحی ادارے عوامی مفاد کیلئے ہیں اور رجسٹرڈ این جی اوز کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ رجسٹرڈ فلاحی اداروں میں تربیت کے اہتمام اور نوجوانوں کی شمولیت کو سراہا گیا۔ کمیشن نے رواں سال جنوری تا جولائی 938 این جی اوز کا دورہ کیا اور قوانین کی خلاف ورزی پر 98 این جی اوز کے خلاف ایڈمنسٹریٹو ایکشن لیا گیا۔ رواں سال اب تک 29 این جی اوز کو معطل کیا اور رجسٹریشن کینسل کی گئی۔
شہریوں کے لیے ہدایت
ترجمان نے کہا کہ شہری اپنی زکوٰۃ، خیرات اور عطیات صرف پنجاب چیریٹی کمیشن سے رجسٹرڈ اداروں کو دیں۔ تمام رجسٹرڈ اداروں کی تصدیق ان کے سرٹیفکیٹ پر موجود کیو آر کوڈ سے کی جاسکتی ہے۔ شہری غیر رجسٹرڈ اور کالعدم خیراتی اداروں کو عطیات مت دیں۔ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت کالعدم تنظیموں کو کسی قسم کی معاونت فراہم کرنا جرم ہے۔