سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، فتنہ الخوارج کے 47 دہشتگرد جہنم واصل، دہشتگردوں کا تعلق کس ملک سے تھا، لاشیں کیسے اور کب اٹھائی گئیں؟ اہم تفصیلات سامنے آ گئیں

سیکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائی
لاہور (طیبہ بخاری سے) سیکیورٹی فورسز نے 9-7 اگست کو فتنہ الخوارج کی ایک بڑی تعداد جو سمbazا، بلوچستان کے علاقے میں بارڈر کراس کرنے کی کوشش کر رہی تھی، کو مؤثر کارروائی کے بعد جہنم واصل کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس؛ احتساب عدالت کی ملزمان کو 342کے سوالنامے کے جواب جمع کروانے کی ہدایت
دہشت گردوں کی تعداد اور ان کے origen
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ 7-9 اگست کو سیکیورٹی فورسز نے آپریشن میں فتنہ الخوارج کے 47 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا، جن میں زیادہ تر افغان تھے۔ بارڈر پر فتنہ الخوارج کے جہنم واصل زیادہ تر دہشت گردوں کی لاشیں افغانستان کی طرف گری تھیں۔ مارے جانے کے 15 دن بعد بھی افغانستان سے ان جہنم واصل دہشت گردوں کی لاشیں اٹھانے کوئی نہیں آیا۔ اس دوران جہنم واصل دہشت گردوں کی لاشیں افغانستان سائیڈ پر گلتی سڑتی رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور افغانستان کے درمیان بد اعتمادی کی خلیج ختم ہونی چاہیے : سراج الحق
لاشوں کی منتقلی کا عمل
سیکیورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ 25 اگست کو بارڈر پر افغان حکام کے ساتھ جرگہ کے بعد ان لاشوں کو گدھوں پر لاد کر لے جایا گیا۔ لمبا عرصہ دھوپ اور باہر کھلے میں پڑے رہنے والے فتنہ الخوارج کے جہنم واصل 47 دہشت گرد گوشت خور جانوروں کی بھوک بھی مٹاتے رہے۔
سیکیورٹی اداروں کی کامیابی
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنہ الخوارج کی اس بڑی تشکیل کو کسی بھی دہشت گردانہ کارروائی سے پہلے ہی ٹھکانے لگا دینا سیکیورٹی اور انٹیلی جینس اداروں کی بڑی کامیابی ہے۔