کراچی میں پٹاخوں کے گودام میں دھماکا، تینوں ذمہ داران کیخلاف کارروائی اور لائسنس منسوخی کی ہدایت

کراچی میں پٹاخوں کے گودام میں دھماکا
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے کے واقعے کے حوالے سے محکمہ ایکسپلوزیو وزارتِ توانائی نے ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے امریکی منصوبے کی نقل میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی لیکن ہاتھ کچھ نہ آیا، اقتصادی اور سیاسی نقصان
مراسلے کی تفصیلات
مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ لائسنس کے برخلاف گودام میں بڑے پیمانے پر پٹاخے تیار کیے جاتے تھے، اور لائسنس جاری کرتے وقت بھی سیفٹی کے اصولوں کو جانچا نہیں گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری بھگوڑا ہے اُس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں، عمران خان
لائسنس کی خلاف ورزی
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جس گودام میں دھماکا ہوا، اس کا لائسنس ڈپٹی کمشنر ساؤتھ نے جاری کیا تھا۔ لائسنس کے تحت 50 کلو پٹاخے یا 15 کلو سے زائد گن پاؤڈر رکھنے کی اجازت نہیں تھی۔ گودام مالک کو جاری کردہ لائسنس کی مدت 31 دسمبر 2024ء تک تھی، جبکہ وہاں 3 افراد حاجی اسامہ، حنیف اور ایوب نے کئی ٹن پٹاخے ذخیرہ کر رکھے تھے۔ ان تینوں افراد کے خلاف ایکسپلوزیو ایکٹ 1988ء کے تحت کارروائی ہونی چاہیے۔ 26 دسمبر 2023ء کو جاری کردہ لائسنس منسوخ بھی کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: علی ظفر کا سلمان اکرم راجہ کے عالیہ حمزہ سے متعلق بیان پر رد عمل آگیا
حفاظتی اقدامات کی ضرورت
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لئے افسران کو فزیکل ویریفکیشن کے لیے بھیجا جائے، اور لائسنس دینے سے پہلے ایکسپلوزیو رولز کی تمام شرائط پر عمل درآمد کرایا جائے۔
دھماکے کا متاثرہ افراد پر اثر
واضح رہے کہ کراچی کے ایم اے جناح روڈ پر واقع پٹاخوں کے گودام میں 21 اگست کو زور دار دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہو گئے تھے۔