عمران خان کی صحت پر تشویش، میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست دائر

عمران خان کی صحت پر تشویش
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی صحت پر تشویش کے بعد عدالت میں میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست دائر کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا سیز فائر کے بعد دوبارہ بھارت جنگ شروع کرے گا؟ ویڈیو تجزیہ
درخواست کا پس منظر
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے ان کے مکمل میڈیکل چیک اپ اور خاص طور پر آنکھوں کے معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست دائر کر دی۔ یہ درخواست فیصل ملک ایڈووکیٹ، خالد یوسف چوہدری اور تابش فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے جمع کرائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: یورپ میں میٹا کو 263 ملین ڈالر کا جرمانہ کردیا گیا
میڈیکل مسائل کا ذکر
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جیل میں ملاقات کے دوران عمران خان نے آنکھوں میں شدید دباؤ اور دھندلاپن کی شکایت کی۔ 73 سالہ عمران خان 2 سال سے زائد عرصے سے جیل میں قید ہیں اور ان کا آخری میڈیکل چیک اپ 4 نومبر 2024ء کو ہوا تھا۔ بارہا درخواستیں دینے کے باوجود اب تک ان کا تفصیلی معائنہ نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی کرکٹر کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
اعتماد کے مسائل
درخواست گزار نے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ماتحت کام کرنے والے ڈاکٹروں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے استدعا کی کہ عمران خان کے ذاتی معالجین کو بھی بورڈ کا حصہ بنایا جائے۔ اس مقصد کے لیے شوکت خانم اسپتال کے فزیشن ڈاکٹر فیصل سلطان اور راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے سربراہ امراض چشم پروفیسر فواد احمد خان کو شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی سفارتی فتوحات، امریکہ کا اعتماد، اور بھارت کی پراپیگنڈہ مہم
قیدی کے حقوق کی پامالی
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان کو قیدی کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا اور کئی بار قید تنہائی میں بھی رکھا گیا ہے۔ عدالت سے اپیل ہے کہ فوری طور پر اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز خود کو اور پاپا کو زبردستی ہیرو بنانے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں: بیرسٹر سیف
سماعت کا طریقہ کار
سماعت کے دوران فیصل ملک ایڈووکیٹ، خالد یوسف چوہدری اور تابش فاروق عدالت میں پیش ہوئے جب کہ سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔
عدالتی کارروائی
بعد ازاں عدالت نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ سے جواب طلب کرتے ہوئے پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کر دیا۔ کیس کی مزید سماعت 29 اگست کو ہوگی۔