دریا کنارے 10 طاقتور شخصیات کے ریزورٹ بچانے کے لیے پوری پوری بستیاں اجاڑ دی گئیں: مصدق ملک

وفاقی وزیر سینیٹر مصدق ملک کی تشویشات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ ملک میں ایلیٹ کلچرنگ ہے، دریا کنارے طاقتور شخصیات کے ریزورٹ ہیں، جنہیں بچانے کے لیے پوری پوری بستیاں اجاڑ دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کم سن طالبہ کو ہراسانی کا کیس؛ جرم ثابت ہونے پر ڈرائیور کو 14 برس قید کی سزا
صوبوں کے درمیان پانی کا تنازع
نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ ڈیمز اور کینالز کے معاملے پر صوبوں کے درمیان شک کی فضا ہے۔ ہر صوبے کو دوسرے صوبے پر شک ہے کہ وہ میرا پانی روک لے گا۔ بلوچستان کو شک ہے، جبکہ سندھ کو پانی ملتا ہے اور سندھ انہیں پانی نہیں دیتا۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا کے پاس کتنا زر مبادلہ ہے؟ جواب پاکستانیوں کے ہوش اڑا دے
ٹیلی میٹری کا حل
انہوں نے وضاحت کی کہ اگر ڈیمز اور کینالز کے معاملے پر بات کی جائے تو اتفاق رائے نہیں ہوتا۔ صوبوں کے درمیان شک کی فضا ختم کرنے کا حل ٹیلی میٹری ہے، جس پر کام شروع ہو چکا ہے۔ ایک آدھ سال میں ٹیلی میٹری کا کام مکمل ہونے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب یہ سمجھیں کہ آپ دوسروں کی مرضی اور خواہش کے مطابق مؤقف اختیار کر رہے ہیں تو فوراً اس روئیے کی اصلاح کریں اور نیا و مختلف رویہ اپنائیں
دریا کے کنارے ایلیٹ کلچرنگ
ایک سوال کے جواب میں سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ دریا کے اندر لوگوں نے کھیتی باڑی کی ہوئی ہے۔ ملک میں ایلیٹ کلچرنگ قائم ہو چکی ہے، دریا کے کنارے کسی غریب کا ہوٹل نہیں ہے، بلکہ ہر طاقتور آدمی کا ریزورٹ ہے۔ 10 لوگوں کے ریزورٹس کو بچانے کے لیے پوری پوری بستیاں اجاڑ دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کا قومی ایجنڈا تیار
سیلاب کی صورتحال
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی نے بتایا کہ سیلاب سے سرگودھا متاثر ہونا شروع ہو گیا ہے۔ جب پنجند پر تمام دریا اکٹھے ہوں گے تو توقع ہے کہ ریلا 10 لاکھ کیوسک تک ہو گا۔
پہلی معلومات اور پانی کی بچت
انہوں نے مزید کہا کہ پیشگی اطلاعات پر لوگوں اور مویشیوں کو نکالا جاتا ہے۔ ایک گاؤں میں 30 لوگ کہہ رہے تھے کہ ہم نہیں جائیں گے، انہیں منت کرکے نکالا گیا، اور آج وہاں پانی موجود ہے۔ مصدق ملک کا کہنا تھا کہ تحصیل اور ڈسٹرکٹ لیول پر اگر پانی کے ذخائر نہیں ہوں گے تو آپ کیا کریں گے؟ ہمیں ہر جگہ پر پانی کے نیچرل ریزرو بنانا پڑیں گے۔