بدقسمتی سے بنانے کے بجائے بگاڑ پیدا کرنا پی ٹی آئی کی فطرت ہے، وفاقی وزیر طارق فضل چودھری

حکومت کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے پی ٹی آئی ارکان کے قائمہ کمیٹیوں سے دیئے گئے استعفے فوری منظور نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: جب حلوہ وائرل ہوا، جلیل سویٹس کی ٹک ٹاک کے ذریعے اپنی میراث کو فروغ دینے کی کہانی
پی ٹی آئی سے مذاکرات
سما ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی کو پارلیمانی نظام کا حصہ رہنے پر قائل کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ اس حوالے سے پارلیمانی قیادت سے رابطہ کرکے استعفے دینے کی پالیسی پر نظرثانی اور پارلیمانی نظام کا حصہ رہنے پر زور دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معصوم جانوں کے قاتل کسی رعایت کے مستحق نہیں: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان
حکومت کی پیشکش
حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو دوبارہ بات چیت کی بھی پیشکش کی گئی ہے۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ تمام مسائل کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چودھری کا کہنا ہے کہ حکومت کو پی ٹی آئی کے استعفوں کی منظوری میں کوئی جلدی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور :کسٹم ہاؤس ٹاؤن روڈ پر فائرنگ ، ایک شخص جاں بحق
پی ٹی آئی کا کردار
ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے مزید کہا کہ کوشش ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان پارلیمان کا حصہ رہیں اور قائمہ کمیٹیوں میں اپنا کردار ادا کریں۔ بدقسمتی سے بنانے کے بجائے بگاڑ پیدا کرنا پی ٹی آئی کی فطرت ہے۔ سیاسی فرعونیت کی سوچ کے باعث ہی تحریک انصاف والے پارلیمان پر حملہ آور ہوتے ہیں۔
مستقبل کی راہیں
پی ٹی آئی کے لئے جب بھی راستہ نکلنا ہے، وہ پارلیمنٹ سے بات چیت کے ذریعے ہی نکلے گا۔